Monday, May 13, 2024

اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گا، وزیراعظم عمران خان

اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گا، وزیراعظم عمران خان
January 1, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وزیر اعظم عمران خان ملکی مسائل کے حل کیلئے پُرعزم ہیں، کہتے ہیں اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گا۔ پاکستان کے مسائل کا حل بہت تکلیف دہ ہے حکومت سنبھالنے سے پہلے ملکی حالات کا بخوبی علم تھا، چیلنج سے کہتا ہوں دو سال میں جو کام کئے کوئی سمجھ ہی نہیں پا رہا۔

پرائیویٹ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں اُنہوں نے کہا کہ مقروض ہونے پر گھر کے خرچے کم کرنے پڑتے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے 10 سال میں ملکی قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک پہنچا دیا۔ کہا کہ پی ڈی ایم والوں کو لگتا تھا حکومت کسی بھی وقت چلی جائیگی اسی لئے حکومت کیخلاف باہر نکلی۔ اب دیکھ لیں کہ کون گیا، پیپلز پارٹی یا ن لیگ سے اتحاد کرتے تو احتساب مشکل ہو جاتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو اس وقت پتہ چلا پی آئی اے کا قرض 500 ارب تک پہنچ چکا ہے، پاکستان اسٹیل ملز بھی قرضوں کے باعث بند پڑی تھی، میں یہ کہہ رہا تھا کہ حکومت ملنے سے پہلے اگر پریزینٹیشن مل جائے تو حکومت چلانے میں آسانی رہتی ہے، حکومت سے باہر رہتے ہوئے اداروں کی اصل حالت کا پتہ ہی نہیں چل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی معاشی ٹیم پر فخر ہے،17 سال بعد پانچ مہینے سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا ہمارا روپیہ مستحکم ہوگیا، اب روپیہ گر نہیں رہا، اگر قرضوں کی قسطیں نہ دینی پڑیں تو ہماری آمدن اخراجات سے زیادہ ہے۔

وزیراعظم بولے کہ موجودہ اتحادی جماعتیں مجھے احتساب سے بالکل نہیں روک رہیں، ہمارے ق لیگ، ایم کیو ایم، جی ڈی اے سے اچھے تعلقات ہیں، میری لڑائی دہشت گرد الطاف حسین سے تھی۔

اُنہوں نے کہا کہ شہبازشریف باہر سے آکر لیپ ٹاپ کے سامنے ایسے بیٹھ گئے جیسے ملک میں کوئی جینئس آگیا ہے۔ پی ڈی ایم کی جماعتیں اس لیے حکومت کیخلاف باہر نکلی تھیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ حکومت کسی بھی وقت چلی جائے گی، اب دیکھ لیں کہ کون گیا، عوام کابینہ میں تبدیلیوں کو نہیں دیکھیں گے، پانچ سال بعد کارکردگی کو دیکھیں گے۔ مینڈیٹ پانچ سال کا ملتا ہے، کپتان ہوں ٹیم بدلتا رہتا ہوں، مجھے کچھ بھی کرنا پڑے، پانچ سال بعد عام آدمی کہے گا کہ اچھا کام کیا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے دو سال میری زندگی کا مشکل ترین عرصہ تھا، آج سال کا پہلا دن ہے، مجھے اندر سے محسوس ہو رہا ہے پاکستان کا بہت اچھا وقت آئے گا۔ میں نے یہ بہانہ کبھی نہیں کیا کہ میری تیاری نہیں تھی، صرف یہ چاہتا ہوں نئی آنے والی حکومت کو مکمل بریفنگ دی جائے۔ امریکا بریفنگ کے لیے اڑھائی مہینے دیتا ہے، ہمیں 6 ہفتے ہی دے دیں۔