Wednesday, April 24, 2024

پاکستان کے اکثر شہر فالٹ لائن کی رینج میں ہیں ‏

پاکستان کے اکثر شہر فالٹ لائن کی رینج میں ہیں ‏
September 25, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) پاکستان کے مختلف علاقوں میں اب تک درجنوں جان لیوا زلزلوں نے ہزاروں افراد کو لقمہ اجل بنا دیا،ہزاروں مکان ملیا میٹ ہوئے،انفرا اسٹرکچر کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ پاکستان کے قیام کے بعد پہلا بڑا زلزلہ  دسمبر 1974  میں خیبرپختونخوا میں آیا جس سے ہنزہ، سوات مالاکنڈ کے علاقے متاثر ہوئے ، زلزلے کی شدت 6.2 تھی جس میں پانچ ہزار سے زائد لوگ لقمہ اجل بنے۔ تیس دسمبر 1983 کو کوہ ہندوکش میں ایک بڑے زلزلہ سے شمالی علاقوں میں چودہ افراد جاں بحق ہوئے ،زلزلے کی شدت 7.2 تھی ۔ 31 جنوری 1991 کو کوہ ہندوکش میں آنے والے زلزلے سے پاکستان کے شمالی علاقوں خصوصا چترال میں تین سو سے زیادہ اموات  ہوئیں۔ ستائیس فروری 1997میں بلوچستان میں ہرنائی کے مقام پر ایک بڑی شدت کا زلزلہ آیا جس سے کوئٹہ، ہرنائی اور سبی میں لینڈ سلائیڈنگ سے سو سے زائد افراد جاں بحق  اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ، یکم اور تین نومبر کو گلگت اور استور میں آنے والا زلزلہ پشاور، اسلام آباد اور سرینگر تک محسوس کیا گیا ،جس میں اٹھارہ افراد راہی عدم  اور پینسٹھ زخمی ہوئے پاکستان کی تاریخ میں زلزلے میں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان 8 اکتوبر 2005 کو ہوا ،شمالی علاقوں اور آزاد جموں و کشمیر میں 7.6شدت کے زلزلے سے 80 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے ،وسیع پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا ،ابتک ان علاقوں میں زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اکتوبر 2008 میں ایک بار پھر زمین نے کروٹ لی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 6.4 شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے، مختلف حادثات میں 300 افراد  جاں بحق ہوئے۔ اپریل 2013 میں بلوچستان کے علاقے ماشی خیل میں  زلزلے سے 35 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ،ستمبر 2013 میں ہی بلوچستان دوسری بار زلزلے سے لرز اٹھا،آواران میں 7.7 شدت کے زلزلے سے  400 کے قریب لوگ جان کی بازی ہار گئے۔ پاکستان کے قیام سے قبل 1935 کے زلزلے نے کوئٹہ  کو ملیا میٹ کرکے رکھ دیا، 7.7 شدت کے زلزلے سے 60 ہزار سے زائد انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا۔ اکتوبر 2015 میں  ایک بار پھر پورا 8.1 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا،زلزلے کے جھٹکے  پاکستان کے طول و عرض میں محسوس کئے گئے،زلزلے میں قیمتی جانی نقصان کے علاوہ املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ گزشتہ روز بھی 5.8 شدت کا زلزلہ آیا جس کا  مرکز جہلم تھا  ، زلزلے سے سب سے زیادہ آزاد کشمیر  کا علاقہ جاتلاں متاثر ہوا ، جہاں سڑکیں اور گھر تباہ ہو گئے ہیں ، مختلف حادثات میں درجنوں افراد ابدی نیند سو گئے جبکہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔