Thursday, April 25, 2024

پاکستان کے 11 کھلاڑی ڈیبیو ٹیسٹ میں سینچری بنانے کا اعزاز رکھتے ہیں

پاکستان کے 11 کھلاڑی ڈیبیو ٹیسٹ میں سینچری بنانے کا اعزاز رکھتے ہیں
December 15, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک ) پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم  کے 11 کھلاڑی ڈیبیو میچز میں سینچریاں  بنانے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں ۔  پاکستان کی جانب سے خالد عباد اللہ ، جاوید میانداد ، سلیم ملک ، محمد وسیم ، سید علی عروج نقوی ( علی نقوی) ، اظہر محمود ، یونس خان ، توفیق عمر ، یاسر حمید ، فواد عالم ،عمر اکمل  اور عابد علی   یہ اعزاز رکھتے ہیں ۔ خالد عباداللہ پاکستان کی جانب سے ڈیبیو میچ میں پہلی سینچری بنانے کا اعزاز خالد عباداللہ کے پاس ہے ،انہوں نے 65-1964 میں آسٹریلیا کے دورہ کراچی کے دوران کھیلے جانے والے اکلوتے ٹیسٹ میچ میں بطور اوپنر ڈیبلیو کیا اور صرف ساڑھے پانچ گھنٹوں میں 166 اسکور بنا ڈالے ، اوپننگ پارٹنر شپ 249 اسکور کی ہوئی جس میں عبدالقادر کے 95 رنز شامل تھے ۔ خالد عباد اللہ المعروف بیلے عباد اللہ اسوقت قریب 84 برس کے ہیں ، انہوں نے پاکستان کی جانب سے صرف چار ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ، اپنے ڈیبیو میچ میں ہی سینچری داغ دی مگر اس کے بعد کوئی خاطر خواہ کارنامہ انجام نہ دے سکے ۔ انہوں نے چار میچز کی 8 اننگز میں مجموعی طور پر 253 رنز بنائے ۔ جاوید میانداد پاکستان کی جانب سے ڈیبیو ٹیسٹ میچ میں دوسری سینچری 11 سال بعد 9 اکتوبر 1976 کو جاوید میانداد نے نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی ۔ نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا یہ جاوید میانداد کا ڈیبیو ٹیسٹ میچ بھی تھا جہاں نے سینچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا ، انہوں نے 163 رنز بنائے ۔جاوید میانداد کی شاندار بلے بازی کے باعؔث پاکستان یہ میچ جیت گیا تھا۔ جاوید میانداد اس وقت 62 سال کے ہیں، انہوں نے پاکستان کی جانب سے 124 ٹیسٹ میچز میں ایک ڈبل سینچری سمیت 23 سینچریز اور 43 ففٹیز بنائیں ، ان کا سب سے زیادہ اسکور 280رنز ناٹ آؤٹ جبکہ ٹیسٹ کیرئیر میں مجموعی طور پر 8832 رنز ہیں ۔ جاوید میانداد نے پاکستان کی جانب سے 223 ون ڈے انٹر نیشنل میچز کھیلے ہیں ، جس میں 8 سینچریز اور 50 ففٹیز شامل ہیں ۔انہوں نے مجموعی طور پر 7381 رنز بنائے جبکہ ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 119 ہے ۔ سلیم ملک پاکستان کی جانب سے ڈیبیو ٹیسٹ میچ چوتھی سینچری 8 سال بعد سری لنکا کے خلاف بنائی گئی ۔ سری لنکن ٹیم تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آئی جہاں نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں اپنے کیرئیر کے پہلے میچ کے دوران سلیم ملک نے 100 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے ۔پاکستان یہ میچ بھی جیت گیا تھا۔ سلیم ملک اس وقت قریب 57 سال کے ہیں ،انہوں نے پاکستان کی جانب سے 103 ٹیسٹ میچز میں 154 اننگز کھیلیں اور ایک ڈبل سینچری سمیت 15 سینچریز اور 29 ففٹیز بنائیں ۔ ٹیسٹ کیرئیر میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 237 ہے جبکہ مجموعی طور پر انہوں نے 5768 رنز بنائے ہیں ۔ ون ڈے انٹر نیشنل میں سلیم ملک نے 283 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ،انہوں نے 256 بار بلے بازی کے جوہر دکھائے اور مجموعی طور پر 7170 رنز بنائے ۔انہوں نے ون ڈے میں 5 بار سینچریز ،47 بار ففٹیز اسکور کیں ۔ ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 102 ہے ۔ سلیم ملک کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے ٹیسٹ ، ون ڈے ، فرسٹ کلاس اور اے کلاس کرکٹ میں مجموعی طور پر 1212 بار بلے بازی کی لیکن کبھی بھی اسٹیمپ آؤٹ نہیں ہوئے ۔ 14سال کے طویل عرصے کے بعد 1996 کسی پاکستانی کھلاڑی نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ سینچری بنائی ، اس بار پاکستان کے بلے باز محمد وسیم نے دورہ پاکستان پر آئی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے خلاف اپنے کیرئیر کے پہلے ٹیسٹ میچ میں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 109 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے ۔ان کی سینچری کے باوجود پاکستان یہ میچ ہار گیا تھا۔ محمد وسیم صرف چار سال تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کھیلے ، اس عرصہ میں انہوں نے 18 ٹیسٹ میچز کی 28 اننگز میں دو سینچریز اور دو ففٹیز کی مدد سے 783 رنز بنائے ۔ ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ اسکور 192 رنز ہے ۔ انہوں نے ون ڈے انٹر نیشنل میں بھی 25 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ،25 بار بلے بازی کے جوہر دکھائے اور تین ففٹیز کی مدد سے مجموعی طور پر 543 رنز بنائے ، ان کا ٹیسٹ کیرئیر میں زیادہ سے زیادہ اسکور 76 رنز ہے ۔ سید علی عروج نقوی ( علی نقوی) اگلے ہی برس 6 اکتوبر 1997 کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں علی نقوی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ڈیبیو کیا اور 115 رنز جڑ دیے ۔ سید علی عروج نقوی نے بمشکل دو سال تک پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی ، انہوں نے پاکستان کی جانب سے صرف 5 میچز میں نمائندگی کی اور 9 اننگز میں ایک سینچری کی مدد سے 242 رنز بنائے ۔ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 115 ہی ہے جو انہوں نے ڈیبیو میچ میں بنایا۔ اظہر محمود جس میچ میں سید علی عروج نقوی نے ڈیبیو کیا اسی میچ میں اظہر محمود نے بھی ڈیبیو کیا اور سینچری بنائی ۔ یہ سینچری بھی دنیائے کرکٹ کا منفرد ریکارڈ ہے کہ کسی بھی ایک میچ میں دو کھلاڑیوں نے ڈیبیو کیا ہو اور سینچریاں داغی ہوں ۔ اظہر محمود نے 128 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے ۔ اظہر محمود ساگر اس وقت قریب 45 برس کے ہیں ، انہوں نے پاکستان کی جانب سے 21 ٹیسٹ میچز کی 34 اننگز کھیلی ہیں ۔ تین سینچریز اور ایک ففٹی کی مدد سے انہوں نے 900 اسکور کئے ، ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 136 ہے ۔ آل راؤنڈر اظہر محمود نےٹیسٹ میچز میں 39 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں ، ٹیسٹ میں ان کی بطور باؤلر 50 اسکور کے عوض 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانا ہے ۔ اظہر محمود نے ون ڈے انٹر نیشنل میں 143 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ،110 اننگز کھیلی جن میں تین ففٹیز کی مدد سے 1521 رنز بنائے ۔ ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 67 ہے ۔ اظہر نے 143 ون ڈے میچز میں 123 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں ، ان کی بیسٹ کارکردگی 18 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو میدان بدر کرنا ہے ۔ یونس خان تین سال بعد 26 فروری 2000 کو یونس خان نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ڈیبیو کیا اور سری لنکا کے خلاف 107 رنز کی اننگز کھیلی ۔ پاکستان یہ میچ ہار گیا تھا۔ یونس خان اس وقت 42 برس کے ہیں ،انہوں نے 118 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 213 اننگز میں ایک ٹرپل سینچری سمیت 34 سینچریز اور 33 ففٹیز کی مدد سے 10099 رنز بنائے ۔ انہوں نے 265 ون ڈے میچز کی 255 اننگز میں 7 سینچریز اور 48 ففٹیز کی مدد سے 7249 رنز بنائے ۔ان کا ون ڈے انٹر نیشنل میں زیادہ سے زیادہ اسکور 144 ہے ۔پاکستان یونس خان کی قیادت میں ہی ٹی 20 ورلڈ کپ کا چیمپئن بنا تھا۔ یونس خان کو بھی یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ٹیسٹ ، ون ڈے ، ٹی 20 ، فرسٹ کلاس اور اے کلاس کی کرکٹ میں 1207 بار بلے بازی کے جوہر دکھانے کے باوجود کبھی اسٹیمپ آؤٹ نہیں ہوئے ۔ توفیق عمر سال 2001 میں توفیق عمر نے بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا اور 104 رنز بنائے ، پاکستان نے یہ میچ جیت لیا تھا ۔ توفیق عمر نے پاکستان کی جانب سے 44 ٹیسٹ میچز کی 83 اننگز کھیلیں ،انہوں نے ایک ڈبل سینچری سمیت 7 سینچریز اور 14 ففٹیز کی مدد سے 2963 رنز بنائے ۔انہوں نے صرف 22 ون ڈے انٹر نیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ، 22 اننگز کھیلیں اور تین ففٹیز کی مدد سے 504 رنز بنائے ، ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 81 ہے ۔ یاسر حمید دو سال بعد سال 2003 میں یاسر حمید نے بنگلہ دیش کے خلاف ڈیبیو میچ کی دونوں اننگز میں سینچری بنا ریکارڈ قائم کر دیا ۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 170 ، دوسری میں 105 رنز بنائے ۔ یاسر حمید اس وقت قریب 42 برس کے ہیں ، انہوں نے 25 ٹیسٹ میچز کی 49 اننگز میں دو سینچریز بنائی ، یہ وہی دو سینچریز ہیں جو انہوں نے اپنے ڈیبیو میچ کی دونوں اننگز میں بنائیں ۔ انہوں نے ٹیسٹ کیرئیر میں 8 ففٹیز بھی بنائیں ۔ان کا ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ اسکور 180 جبکہ مجموعی اسکور 1491 ہے ۔ یاسر حمید نے 56 ون ڈے انٹر نیشنل میچز میں 56 بار بلے بازی کا مظاہرہ کیا ، تین بار سینچری اور 12 بار ففٹیز اسکور کیں ۔ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 127 اور مجموری اسکور 2028 ہے ۔ فواد عالم سال 2009 کے ماہ فروری میں پاکستان کے بلے باز فواد عالم نے کولمبو میں سری لنکا کے خلاف ڈیبیوکیا اور 168 رنز کی اننگز کھیلی ۔ 34سالہ فواد عالم نے پاکستان کی جانب سے تین ہی ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں ، انہوں نے 6 اننگز میں اکلوتی سینچری کی مدد سے مجموعی طور پر 250 رنز بنائے ہیں ۔ انہوں نے 2009 میں ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا اور اسی برس نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا ، اب سال 2019 میں انہیں پھر ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاہم ابھی تک وہ کوئی میچ نہیں کھیل سکے ۔ فواد عالم 38 ون ڈے میچز کی 36 اننگز میں ایک سینچری اور 6 ففٹیز کی مدد سے 966 رنز بنا چکے ہیں ۔ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 114 ہے ۔ عمر اکمل اسی سال 24 نومبر 2009کو عمر اکمل نے اوول میں نیوزی لینڈ کے خلاف ڈیبیو کیا اور 129 رنز بنائے ۔  قریب 30 سالہ عمر اکمل 16 ٹیسٹ میچز کی 32 اننگز میں اکلوتی سینچری اور 6 ففٹیز کی مدد سے 1003 رنز بنا چکے ہیں ۔ جارحانہ انداز میں کھیلنے والے وکٹ کیپر بلے باز 121 ون ڈے میچز کی 110 اننگز میں دو سینچریز اور 20ففٹیز کی مدد سے 3194 رنز بناچکے ہیں۔ ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 102 ہے ۔ عابد علی آج 15 دسمبر کو سری لنکا کے خلاف ڈیبیو کرنے والے عابد علی نے بھی سینچری جڑ کر اپنا نام سنہرے حروف میں لکھوا لیا ۔ عابد علی ڈیبیو میچ میں سینچری جڑنے والے دنیا کے 108ویں جبکہ پاکستان کے 12ہویں بلے باز ہیں ۔ عابد علی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے اپنے ڈیبیو ون ڈے اور ڈیبیو ٹیسٹ میں سینچری بنائی ، وہ یہ کارنامہ سر انجام دینے والے دنیا کے واحد بلے باز ہیں ۔ 32سالہ عابد علی ایک ٹیسٹ میچ کی ایک ہی اننگز میں 109 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے ، بارش کی وجہ سے پانچ روزہ میچ تقریباً ہر روز متاثر رہا اور بالآخربغیر نتیجہ ختم ہو گیا۔ رواں برس ہی ون ڈے میں ڈیبیو کرنے والے عابد علی چار میچز کی چار اننگز میں ایک سینچری اور ایک ففٹی کی مدد سے 191 رنز بنا چکے ہیں ۔ ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 112 اسکور ہے ۔