Sunday, May 12, 2024

پاکستان کی سفارتی کوششوں سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم ہوئی، وزیراعظم

پاکستان کی سفارتی کوششوں سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم ہوئی، وزیراعظم
February 2, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستان کی سفارتی کوششوں سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم ہوئی۔ ترک میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نےعالمی برادری کو خبردارکیا ہے کہ مودی حکومت میانمر کی طرز پر اقلیتوں کی نسل کشی کی تیاری کر رہی ہے۔ اسلام آباد میں ترک نیوز ایجنسی اناطولیہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی قانون کے تحت 50 کروڑ افراد کو شہریت کی فہرست سے خارج کر دیا جائے گا۔ میانمر میں بھی پہلے رجسٹریشن ایکٹ شروع کیا اور مسلمانوں کو الگ کیا اور پھر نسل کشی کی گئی۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بنگلہ دیش پہلے ہی تارکین وطن کو لینے سے انکار کر چکا ہے۔ لگتا ہے کہ بنگلہ دیش پہلے ہی پریشان ہے کیونکہ بھارت نے آسام میں نے 20 لاکھ افراد کو شہریت سے محروم کر دیا لیکن ان لوگوں کا کیا ہوگا۔ امریکا اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کشیدگی اب بھی موجود ہے لیکن سفارتی کوششوں کے بعد خطے میں جنگ کا خطرہ ٹل گیا۔ وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری میں چین کے قرضوں سے متعلق خدشات اور تنقید کو مسترد کردیا۔ یہ بات بالکل بے بنیاد ہے کہ پاکستان چین کے قرضوں کے جال میں پھنس رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے امید ظاہر کی کہ رواں ماہ کے وسط میں ترک صدر رجب طیب اردوان کا دورہ متوقع ہے  جس سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی شراکت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 1920 میں خصوصی طور پرمسلمانوں نے مشکل وقت میں ترکی کی مدد کی تھی۔انہوں نے 2020 میں ترکی اوربرصغیر کے مسلمانوں کے مابین سخاوت اور تعلقات کی صد سالہ تقریب منانے کی تجویز بھی پیش کی۔