Thursday, April 25, 2024

پاکستان کی بھارت کو کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات پر پھر مذاکرات کی پیشکش

پاکستان کی بھارت کو کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات پر پھر مذاکرات کی پیشکش
December 31, 2019
اسلا م آباد (92 نیوز) سال 2019ء کے اختتام پر بھارتی جنگی جنون کے برعکس پاکستان نے حسب روایت بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کردی، تنازعہ جموں و کشمیر سمیت دیرینہ تصفیہ طلب مسائل کے حل کا پیام دیا۔ بین المذاہب ہم آہنگی، انسانی حقوق کی پاسداری، ترقی و خوشحالی اور دیرپا علاقائی استحکام کیلئے کاوشیں کیں۔ 2019ء:بھارت نے سال کا آغاز۔ لائن آف کنٹرول پرکھلے عام دہشتگردی سے کیا۔ مودی کی انتخابی مہم کے آغازکیساتھ ہی بھارتی جنگی جنون بڑھا، پلوامہ واقعہ ہوا، پاکستان کو ملوث کرنے کی سازشیں، 26 فروری کو جارحیت کی کوشش اورپھر سرجیکل سٹرائیک کا جھوٹا واویلا کیا گیا۔ پاکستان کی امن کی خواہش کو بھارت نے کمزوری سمجھا۔ پھر آگے بڑھا تو پاکستانی مسلح افواج نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے مرتکب دوبھارتی جہاز مارگرائے ۔ پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن گرفتارکیالیکن جنگی قیدی نہیں مہمان کے طور پر رکھا گیا۔ 6 اہم زمینی اہداف اور آبدوز، نشانے پرلیکر بھی تباہ نہ کیے اور تو اور محض دو دن بعد ہی بھارتی پائلٹ وطن واپس بھیج دیا گیا۔ پاکستان نے بھارت کو بارہا جموں و کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کے بذریعہ مذاکرات حل کی دعوت دی تاہم بھارت نے پھر دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے نہ صرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں اضافی فوج بھیجی۔ وحشیانہ بربریت ،انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری رکھیں۔ آرٹیکل 370 اور 35اے ختم۔مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کردی۔ لداخ اور جموں و کشمیردو یونین خطوں میں بدل دیں۔ کرفیو فافذ کرکے مواصلاتی نظام بند کردیا۔ میڈیا پر پابندی، صحت تعلیمی سہولیات ناپید کر دیں۔ خوراک، ادویات،پانی بند کر دیا۔ یہی نہیں، ہٹلر مودی سرکار نے ہندتھوا دہشتگرد نظریہ کے تحت متنازع شہریت ترمیمی بل پاس کیا اور بھارتی اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کردیا۔ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں 17 جولائی کوبھارتی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت پایا۔ را ، جاسوس ،حاضر سروس نیوی کمانڈر کلبھوشن یادیومقدمہ جیتا، جسے بھارت نے اپنی جیت قرار دیا۔ پاکستان نے بھارت سمیت دنیا بھر کی سکھ برادری کیلئے 9 ماہ کی قلیل مدت میں کرتارپور راہداری کھولی تو بھارت نے خالصتان کی پشت پناہی کا الزام لگایا۔۔بھارت نے اجمیر شریف اور دیگر ویزہ فراہمی میں روڑے اٹکائے لیکن پاکستان نے بھارتی ہندو یاتریوں کوویزا فراہمی جاری رکھی۔ کئی بھارتی ماہی گیر رہا کیے، بھارت میں قید پاکستانی سزا پوری کرنے پر بھی رہا نہ کیے گئے۔ بھارت مسلسل اقوام متحدہ ،نیوکلیئرسپلائرز گروپ، عالمی مالیاتی اداروں، یورپین یونین اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان دشمنی پرمبنی سازشیں کرتا رہا۔ پاکستان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ سال کے اختتام پر بھی مقبوضہ جموں و کشمیر اور ایل او سی پر بھارتی دہشتگردی اور پاکستان کی امن کاوشیں جاری تھیں۔