Saturday, April 20, 2024

پاکستان کی امداد بند کرنے کی پالیسی ناکام ہوجائے گی،رچرڈ اولسن

پاکستان کی امداد بند کرنے کی پالیسی ناکام ہوجائے گی،رچرڈ اولسن
January 9, 2018

نیویارک ( 92 نیوز ) امریکی تجزیہ کاروں کے بعد سابق سفارتکاروں نے بھی پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی کو ردکردیا ۔ پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے نیویارک ٹائمز میں دھماکہ خیز مضمون میں  پاکستان کے حوالے سے ٹرمپ پالیسی کو مسترد کردیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی امداد بند کرنے کی پالیسی ناکام ہوجائے گی اور اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ امریکہ کے پاس پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے جتنے آپشن ہیں اس سے ذیادہ پاکستان کے پاس  موجود ہیں ۔

نیویارک ٹائمز میں انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اس خطے کی جغرافیائی اور تاریخی اہمیت کو سمجھنے سے ٹرمپ انتظامیہ قاصر ہے ۔ 1947سے اب تک بھارت کی وجہ سے پاکستان کی عسکری قیادت کو بھارت مخالف گروپس کی ہر دور میں حمایت کرنا پڑی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی بے وفائی نے پاکستان کو افغان جہادی گروپوں کے قریب کیا اور 16سال تک امریکہ نے پاکستان کی زمینی اور فضائی حدود کی مدد سے ہی افغانستان میں جنگ لڑی ہے۔

رچرڈ اولسن نے ٹرمپ انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امریکی فوج کی حالت بڑی وہیل کے جال میں پھنسنے جیسی ہوجائے گئی لہذا ٹرمپ انتظامیہ کو سفارتی سطح پر مذاکرات دوبارہ بحال کرنا ہونگے۔

امریکی امداد کے حوالے سے اُن کا کہنا ہے کہ 1ارب ڈالر کی سالانہ امداد کبھی بھی پاکستان کو بلیک میل نہیں کرسکی ۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کا پاکستان پر جو تھوڑا بہت دباؤ تھا وہ بھی ختم ہورہاہے کیونکہ جونہی امریکہ نے پاکستان کی امداد کم کی اس سے کئی گنا امداد چین نے بڑھا دی ۔

رچرڈ اولسن نے لکھا ہےکہ وہ چار سالوں میں امریکی مرضی کے مطابق پاکستان سے کوئی کام نہیں کروا سکا ۔