Tuesday, May 14, 2024

پاکستان کا مستقبل عدلیہ کی آزادی اور قانون کی بالادستی میں ہے  : جسٹس انور ظہیر جمالی

پاکستان کا مستقبل عدلیہ کی آزادی اور قانون کی بالادستی میں ہے  : جسٹس انور ظہیر جمالی
November 3, 2015
اسلام آباد(92نیوز)چیف  جسٹس آف پاکستان جسٹس  انور ظہیر جمالی کا کہنا ہے کہ  پاکستان کا  مستقبل  عدلیہ کی  آزادی اور قانون کی  بالادستی میں ہے ،بدعنوانی کا کلچر لاقانونیت کے فروغ کا  باعث  بنتا ہے،منصفانہ  سماج کےقیام کی ذمہ داری عوامی نمائندوں کی ہے۔ تفصیلات کےمطابق عدالتی اصلاحات پرسینیٹ کمیٹی میں کلیدی خطاب کرتے  ہوئے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ  آئین میں ریاستی اداروں کے اختیارات کی  تقسیم  واضح ہے لیکن اس مینڈ یٹ کو عملی طور پر سامنے لانے میں  ناکا می کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم  سب  کسی  فرد   کے نہیں  بلکہ  قانون کے  تابع ہیں قانون کی  حکمرانی کے  بغیر ترقی کا خواب شرمندہ  تعبیر نہیں ہو سکتا،ملک  کا مستقبل  عدلیہ کی  آزادی اور  قانون کی بالادستی میں مضمر ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے واضح کیا  کہ  قانون کی بالا دستی مذہبی تصور ہے اور یہ ریاست کو زندہ رکھتا ہے۔ انہو ں نے  کہا کہ بدعنوانی کا کلچر لاقانونیت کے فروغ کا  باعث  بنتا ہے غیر منصفانہ ریاست اور معاشر ے غیر مستحکم ہوتے ہیں منصفانہ  سماج کےقیام کی ذمہ داری عوامی نمائندوں کی ہے۔ چیف جسٹس انور  ظہیر  جمالی کا مزید کہنا تھا  کہ ہمارے  پاس  اپنی کار کردگی  جانچنے کا کوئی  نظام  نہیں ریاست  کو   ایسے  قانونی  ڈھانچے کی  ضرورت ہے  جو  عوام کو با اختیار  بنائے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی سینیٹ میں  خطاب  کرنے  والے  ملک کے پہلے  چیف  جسٹس ہیں۔