Friday, March 29, 2024

پاکستان نے دو سال میں کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑا

پاکستان نے دو سال میں کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑا
August 5, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان نے دو سال میں کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑا۔ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کا معاملہ دنیا بھر میں اجاگر کیا۔

بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک آب وتاب سے جاری ہے وہیں پاکستان نے سفارتی محاذ پر غیر معمولی کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا بھر میں بے نقاب کیا۔

ان دو سالوں میں اقوام متحدہ، یورپی یونین، انسانی حقوق کے ادارے حتی کہ ساری دنیا اس بات پر قائل نظر آئی کہ بھارت غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بلکہ مسلمانوں کی نسل کشی بھی کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے صدر پاکستان آئے اور ساری دنیا کے سامنے نہ صرف پاکستان کے موقف کی حمایت کی بلکہ بھارت کے یک طرفہ غیرقانونی اقدام کی بھی مذمت کی۔

پانچ اگست 2019 کو وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کا سفیر بننے کا اعلان کیا۔ دو سال میں ہرعالمی محاذ پر مودی کی ہندو توا سوچ اور فاشسٹ نظریات کو دنیا کے سامنے رکھا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم عمران خان کی پوری تقریر کا محور بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور ہٹلر مودی کی انتہاپسندانہ سوچ تھا۔

اقوام متحدہ کے فورم پر عمران خان نے کشمیریوں کا مقدمہ بھرپورانداز میں لڑا۔ حقائق دنیا کے سامنے رکھے، شہادتوں کا ذکر کیا، مودی حکومت کے جبر کی داستان دلیرانہ انداز میں بیان کی۔

وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا اور ترکی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا۔ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی ۔

دہائیوں میں پہلی بار ایسا ہوا کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نہ صرف ایجنڈے کا حصہ بنا بلکہ سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس بھی ہوئے جہاں بھارت کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی گئی تھی۔

بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی آزادی تک پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بنتا رہے گا۔ دنیا کو باور کراتا رہے گا کہ مودی کی انتہا پسند سوچ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے۔ جنت نظیر وادی کی آزادی تک جنوبی ایشیا میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔