Tuesday, May 14, 2024

پاکستان نے بھارتی لوک سبھا میں امتیازی قانون سازی مسترد کر دی

پاکستان نے بھارتی لوک سبھا میں امتیازی قانون سازی مسترد کر دی
December 10, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) پاکستان نے بھارتی لوک سبھا میں امتیازی قانون سازی مسترد کر دی ، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ  قانون سازی مسلمانوں کو نہیں  صرف ہندوکمیونٹی کو بھارتی شہریت دینے کیلئے کی گئی، فیصلہ مذہبی تعصب اور امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ  حالیہ قانون سازی عالمی انسانی حقوق قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،  بھارتی فیصلہ پاکستان، بھارت دو طرفہ معاہدات کی بھی خلاف ورزی ہے، فیصلے سے بھارت میں اقلیتوں کے حقوق اور سلامتی پر سوالات اٹھے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا کہ  حالیہ قانون سازی ہندو راشٹریہ ذہنیت کی عکاس ہے،  قانون سازی انتہا پسند ہندتوا نظریہ، خطے میں توسیع پسندانہ عزائم کی عکاس ہے، بھارت کی ہمسایہ ممالک میں مذہبی بنیاد پر مداخلت کی کوشش کو صریحاً مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ  نے مزید کہا کہ  گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس انتہا پسند ذہنیت کا عکاس ہے،  گائے ذبح کرنے پر ہجوم کا تشدد انتہاء پسند نظریہ کا نتیجہ ہے، گھر واپسی، لو جہاد، عیسائیوں سکھوں اور دلتوں پر تشدد بھی بھارتی انتہاء پسند ہندتوا سوچ کا عکاس ہے۔