Sunday, September 8, 2024

پاکستان میں ہر سال 60 ہزار ٹی بی کے مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں

پاکستان میں ہر سال 60 ہزار ٹی بی کے مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں
March 23, 2016
لاہور (92نیوز) پاکستان میں ہر سال ساٹھ ہزار سے زائد لوگ ٹی بی جیسے خوفناک مرض کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ مریضوں کی بڑی تعداد کے باعث پاکستان کا شمار ٹی بی متاثرہ ممالک میں چوتھے نمبر پر کیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تپ دق یا ٹی بی ایک متعدی مرض ہے جو ایک دوسرے شخص کو لاحق ہوتا ہے۔ ہاتھ ملانا، مرض میں مبتلا شخص کا جھوٹاپانی پینا، اس کے بستر پر بیٹھنا، کھانسنا، تھوکنا یا اس کا ٹوتھ برش استعمال کرنے سے بھی یہ بیماری منتقل ہوسکتی ہے۔ لاپروائی کی صورت میں پورا خاندان بھی اس موذی مرض کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق ٹی بی کے مرض میں پھیپھڑے اور بدن کے دوسرے اعضاءگردے، دماغ، حرام مغز بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر باقاعدہ علاج نہ کروایا جائے تو مریض کے ہلاک ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق سے سامنے آنے والی ٹی بی کی دو اہم قسمیں ایم ڈی آر اور ایکس ڈی آر زیادہ خطرناک ہیں جن کا علاج خاصاطویل ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مکمل علاج اور احتیاط سے ہی ٹی بی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ لاپروائی کی صورت میں یہ مرض جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔