Sunday, September 8, 2024

پاکستان میں ہر 100 میں سے 15 افراد ڈپریشن کا شکار ہیں : ماہرین نفسیات

پاکستان میں ہر 100 میں سے 15 افراد ڈپریشن کا شکار ہیں : ماہرین نفسیات
August 22, 2015
راولپنڈی (92نیوز) ڈپریشن دنیا میں تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے۔ پاکستان میں بھی تقریباّ ہر سو میں سے دس سے پندرہ افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ نفسیاتی ماہرین کی کل تعداد محض چھ سو کے قریب ہے۔ ڈپریشن کا مرض ایک نسل سے دوسری نسل میں تو منتقل ہوتا ہے لیکن معاشرتی ناانصافیاں بھی اس مرض کے پھیلاو کا بڑا سبب ہیں۔ راولپنڈی میں راول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے جانب سے ڈپریشن سے آگاہی کے حوالے سے ساتویں قومی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نفسیات، جنرل فزیشن اور میڈیکل کے شعبے سے وابستہ طلباءنے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں مہمان خصوصی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پنجاب کے وائس چانسلر میجر جنرل ریٹائرڈ محمد اسلم نے کہا کہ ڈپریشن پاکستان میں تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے جس کا اگر مناسب سدباب نہ کیا جائے تو مریض اپنی ذندگی سے بیزار ہونے لگتا ہے اور بسا اوقات نوبت خود کشی تک پہنچ جاتی ہے۔ پاکستان سائیکاٹرک سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل امتیاز ڈوگر نے کہا ہے کہ تقریب کے انعقاد کا مقصد حالیہ تحقیق اور بیماری کے بچاو¿ کے مو¿ثر طریقوں سے آگاہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دس سے پندرہ فیصد لوگ اس مرض کا شکار ہیں جبکہ ملک میں ماہرین نفسیات کی تعداد پانچ سو سے چھ سو ہے۔ تقریب کے اختتام پرراول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے ملک کے نامورماہرین نفسیات کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈز بھی دی گئیں۔