Monday, September 16, 2024

پاکستان میں نہ حقانی نیٹ ورک ہے اور نہ ہی افغان طالبان نیٹ ورک، ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان میں نہ حقانی نیٹ ورک ہے اور نہ ہی افغان طالبان نیٹ ورک، ترجمان دفتر خارجہ
February 2, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ افعان طالبان یا حقانی نیٹ ورک کیساتھ تعاون کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کر دیا کہ پاکستان میں نہ حقانی نیٹ ورک ہے اور نہ ہی افغان طالبان کا نیٹ ورک ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاک افغان سرحدی نظام اولین ترجیح ہے ۔ پاکستان نے بارڈر پر 975 جبکہ افغانستان نے صرف 218 چوکیاں بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 2 لاکھ سے زائد سکیورٹی اہلکاروں نے 46 ہزار سے زائد علاقے پر 17 ہزار سے زائد دہشتگردوں کا صفایا کیا ۔ پاکستانی سرزمین افغانستان کےخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے ۔ افغانستان بھی اپنی سرزمین پر موجود دہشتگردوں کا خاتمہ کرے ۔
پرامن اور مستحکم افغانستان کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کل 5 ورکنگ گروپس پر پاک افغان اہم اجلاس کابل میں ہو گا ۔ سیکریٹری خارجہ سول و فوجی حکام پر مشتمل وفد کی قیادت کریں گی ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ کے چند عناصر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں ۔ افغانستان میں ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان نہیں ۔
ڈاکٹر فیصل نے حریت رہنماء یاسین ملک کے بھارتی وزیر خارجہ کو کھلے خط کو حقائق پر مبنی قرار دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی مذمت بھی کی ۔ انہوں نے انڈونیشیاء میں قید پاکستانی شہری ذوالفقار کی جلد رہائی کی امید ظاہر کی ۔