Monday, May 6, 2024

پاکستان میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ رجسٹرڈ بچوں کی تعداد دولاکھ سے متجاوز

پاکستان میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ رجسٹرڈ بچوں کی تعداد دولاکھ سے متجاوز
May 7, 2015
اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان میں تھیلیسمیا سے متاثرہ رجسٹرڈ بچوں کی تعداد دولاکھ سے بڑھ گئی ۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شرح میں خطرناک اضافے کی بڑی وجہ آگاہی کا فقدان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ننھے منے پھولوں جیسے یہ بچے اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ کب انکی باری آئے اور کب انھیں خون لگے۔ بچے انتظار کی ظالم یہ گھڑیاں ہر پندرہ سے بیس دن بعد یہ گننے پرمجبورہیں۔ تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو ناصرف ہر دوہفتوں بعد خون کی منتقلی کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے بلکہ اسکے نتیجے میں جسم میں بڑھنے والے فولاد کے اخراج کے تکلیف دہ عمل کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔ مریض بچوں کے ماں باپ جس بے بسی سے اپنے بچوں کو قسطوں کی زندگی گزارتے دیکھ رہے ہیں اس کرب کی زندگی گزاررہے ہوتے ہیں اس کا اندازہ کرنا بھی مشکل ہوتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں مرض بڑھنے کی وجوہات میں علاج معالجے کی ناکافی سہولیات اور آگاہی کا فقدان ہے۔ تھیلیسیمیا کے حوالے سے شعور اجاگر کرکے اس موروثی بیماری پر کنٹرول ممکن ہے،بیماری کی روک تھام کیلئے ماہرین کا مشورہ ہے کہ پاکستان میں کزن میرج کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ جبکہ شادی سے قبل کیرئیر ٹیسٹ کو بھی لازمی قراردینا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو اس جان لیوا مرض سے بچایا جاسکے۔