Friday, April 26, 2024

پاکستان میڈیکل کمیشن کی رینکنگ میں من پسند پرائیویٹ کالجز پر نوازشیں

پاکستان میڈیکل کمیشن کی رینکنگ میں من پسند پرائیویٹ کالجز پر نوازشیں
July 7, 2021

لاہور (92 نیوز) پاکستان میڈیکل کمیشن کی رینکنگ میں من پسند پرائیویٹ کالجز پر نوازشیں ہو گئیں۔ پی ایم سی نے غیر قانونی رینکنگ جاری کرتے ہوئے من پسند کالجز کو گریڈ اے دیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق پی ایم سی نے علامہ اقبال میڈیکل کالج اور ایک دوسرے کالج کواے گریڈ دیا۔ پی ایم سی نے 2019 کی موک انسپکشن کی بنیاد پر ان کالجز کو اے کیٹگری میں شامل کیا۔ میڈیکل کالجز کی رینکنگ جاری کرنے کا دائرہ اختیار صرف ایچ ای سی کا ہے۔

پی ایم سی نے ایچ ای سی کے اختیارات  استعمال کرکے خود ہی غیر قانونی رینکنگ جاری کر دی۔ پی ایم سی عدالت میں موک انسپکشن 2019 کو پبلک نہ کرنے کی یقین دہائی سے بھی منحرف ہو گئی۔ کمیشن میں شامل دونوں کالجز کے ممبرز نے خود ہی قوانین بنائے اور پھر خود ہی کالجز کی گریڈنگ کر دی۔

 کمیشن نے رولز 2020 میں اے پلس کیٹگری کالجز کو مرضی کے مطابق فیس وصول کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ سر آغا خان میڈیکل کالج پہلے ہی 27 لاکھ فیس وصول کر رہا ہے اور اب مزید چھوٹ دے دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیگر کالجز صرف 12 سے 14 لاکھ فیس وصول کر رہے ہیں۔ 2012کی انسپکشن میں سرآغا خان کی بیسک سائنسز اور شعبہ فرانزک موجود ہی نہیں تھا۔