Saturday, April 27, 2024

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں
July 19, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں، انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا ذمہ دار بھارت، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے پر کسی صورت تیار نہیں۔ پوری دنیا میں کشمیریوں کی واحد امید پاکستان ہے، اور پاکستان کسی صورت کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت سے دستبردار نہیں ہو گا۔ انیس جولائی، تحریک حریت کی پہچان، مظلوم کشمیریوں کے دلوں میں دھڑکتا پاکستان، جی ہاں آج ہے یوم الحاقِ پاکستان۔ 19 جولائی 1947 کو قیام پاکستان سے 26 دن قبل کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا، کشمیربنے گا پاکستان کا نعرہ جنت نظیر وادی کے ہر گھر سے گونجنے لگا۔ 19 جولائی کوجموں و کشمیر کے حقیقی نمائندوں نے وہ تاریخی قرار داد منظور کی جس کی پیروی میں کشمیری قوم ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹی، 80 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا جا چکا، دو نسلیں ظلم کی چکی میں پس چکیں، حریت پسندوں کی تیسری نسل جوان ہوگئی، جذبہ حریت ختم ہونا تو درکنار، ایک لمحے کیلئے بھی کم نہ ہوا۔ انیس جولائی1947ء کو سری نگر میں کشمیری رہنماء سردار ابراہیم کے گھر جمع ہونے والے 60 کشمیری رہنماؤں نے متفقہ طور پر پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، وہ فیصلہ جو ہر کشمیری کے دل کی آواز تھا، وہ فیصلہ جو مذہبی، ثقافتی، جغرافیائی اور معاشی حقوق کے تحفظ کیلئے کیا گیا، وہ فیصلہ جو الحاق کے برطانوی فارمولے کے مطابق تو تھا، لیکن بھارتی عزائم سے کسی طور مطابقت نہیں رکھتا تھا۔ کشمیر کے ہندو ڈوگرا راج کے مہاراجہ ہری سنگھ کو مسلمانوں کا یہ فیصلہ ہضم نہ ہوا، ہری سنگھ نے اکثریتی آبادی کی خواہش کا احترام کیا اور نہ ہی بنیادی انسانی حقوق کا، اور چپکے سے بھارت نوازی کو قبول کرلیا، جس کے بعد پوری وادی میں ایسی بغاوت شروع ہوئی جو آج بھی جاری ہے۔ نہتے کشمیریوں کو طاقت کے زور پر اپنے ساتھ جوڑنے کی کوششیں کرنے والا بھارت، حریت پسندوں، آزادی کے متوالوں اور مجاہدین کے سامنے بے بس ہو گیا اور اس معاملے کو 31 دسمبر 1948ء کو اقوام متحدہ میں لے گیا۔ مسئلہ کشمیر کو خود اقوام متحدہ میں لے جانے اور جموں و کشمیر میں استصواب رائے کا وعدہ کرنے والا بھارت انتہائی مکاری سے اپنے وعدے سے مکر گیا،،، اور آج 7 دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے پر آمادہ نہیں۔ کشمیریوں کے دل میں آج بھی’’پاکستان‘‘ ہی دھڑکتا ہے، اور جب بھی انہیں حق خود ارادیت دیا گیا، وہ پاکستان کا ہی انتخاب کریں گے، یہی وہ خوف ہے جس کے باعث مکار مودی نے ڈومیسائل قوانین میں غیر آئینی و غیر اخلاقی تبدیلی کر کے کشمیر کا آبادیاتی تناسب بدلنے کے گھناؤنے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔