Wednesday, April 24, 2024

پاکستان خواتین کی دوران زچگی ہلاکت کی شرح کم کرنے میں ناکام

پاکستان خواتین کی دوران زچگی ہلاکت کی شرح کم کرنے میں ناکام
July 7, 2015
لاہور (92نیوز) پاکستان اقوام متحدہ کے ”ملینیئم گول“ پروگرام کے تحت زچہ و بچہ کی صحت سمیت سماجی ترقی کے حوالے سے متعین کردہ وہ تمام اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جو اسے 2015ءتک حاصل کرنا تھے۔ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں ہر ایک لاکھ میں سے 276 خواتین زچگی کے دوران ہلاک ہوجاتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں ملینئیم ڈویلپمنٹ اہداف پر عمل کرتے ہوئے 15 برسوں میں حاملہ خواتین کی اموات کی تعداد کو کم کر کے 140 تک لانا تھا لیکن پاکستان اس میں ناکام رہا ہے۔ حکومتی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ صحت کے بنیادی مراکز حاملہ خواتین کی دیکھ بھال اور ڈیلیوری سروسز کےلئے 24 گھنٹے فعال ہوتے ہیں لیکن اِن بنیادی صحت کے مراکز میں اکثر و بیشتر وہ ضروری آلات ہی موجود نہیں ہوتے جس کی مدد سے مائیں باآسانی بچوں کو جنم دے سکیں جبکہ ملک بھر میں بہت سے مراکز تو سرے سے غیر موثر ہیں۔ دوسری جانب بین الاقوامی امدادی ادارے ”سیو دی چلڈرن“ کے حالیہ اعدادو شمار کے مطابق زچگی کے دوران ہلاکتوں کے معاملے میں پاکستان 179 ممالک میں149 ویں نمبر پر ہے اور پاکستان میں لاکھوں خواتین اسقاط حمل اور قبل از پیدائش پیچیدگیوں جیسے مسائل کا شکار ہیں۔ ادارے کے اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان حاملہ خواتین کےلئے جنوبی ایشیا کا دوسرا بدترین ملک ہے۔