Sunday, May 19, 2024

پاکستان تحریک انصاف کے سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے ہم خیال جماعتوں سے رابطے

پاکستان تحریک انصاف کے سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے ہم خیال جماعتوں سے رابطے
December 29, 2018
کراچی ( 92 نیوز) سندھ میں اربوں روپے منی لانڈرنگ سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ کے انکشافات کے بعد وفاق میں حکمران جماعت  پاکستان تحریک انصاف سندھ حکومت کیخلاف متحرک ہوگئی ہے ۔ پی ٹی آئی نے  اِن ہاؤس تبدیلی کیلئے ہم خیال جماعتوں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کو چلتا کرنے کیلئے وفاق میں تحریک انصاف کی اتحادی ایم کیوایم صوبے میں بھی قدم سے قدم ملا کر چلنے کو تیار ہے ، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے  گزشتہ رات ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی ۔جس میں  دونوں جماعتوں نے سندھ میں سیاسی مسائل کے حل کیلئے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے ۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل،حلیم عادل شیخ اور دیگررہنما خان گڑھ پہنچ گئے ،وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی پہلے سے ہی  وہاں موجود ہیں۔ سندھ کی سیاست میں اہم سمجھے جانے والے مہر برادران پی ٹی آئی کی آنکھوں کا تارا بن گئے ہیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گھوٹکی پہنچتے ہی علی گوہر مہر سے ملاقات کی ، جس میں سندھ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے واضح کیا  کہ سندھ میں گورنرراج کا کوئی منصوبہ نہیں، ایسی افواہیں پیپلزپارٹی پھیلا رہی ہے۔ تحریک انصاف  پیپلزپارٹی کو سیاسی شہید بننے کا موقع نہیں دے گی ۔فارورڈ بلاک بننا پیپلزپارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ ذرائع کے مطابق اندرون  سندھ سے پیپلزپارٹی سے ناراض ارکان فارورڈ بلاک کی شکل میں تحریک انصاف کو مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ گورنر سندھ اور وزیر مملکت برائے داخلہ کا دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی بتائی جاتی ہے ۔ گھوٹکی کے راجہ پیلس میں ہونیوالی ملاقاتیں کیا رنگ لاتی ہیں،آنے والوں چند دنوں میں سب سامنے آجائے گا۔ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی 99 ارکان کے ساتھ سب سے آگے ہے  ، پی ٹی آئی کے  پاس 30، ایم کیوایم کے 20، جی ڈی اے کے 14 ارکان ہیں ۔ سندھ اسمبلی میں  تحریک لبیک پاکستان کے 3 اور ایم ایم اے کا ایک رکن ہے ۔ سندھ اسمبلی میں تین اپوزیشن جماعتوں کے پاس 64 نشستیں ہیں ،سندھ اسمبلی میں وزرات اعلیٰ کیلئے 85 ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہے ۔