Thursday, March 28, 2024

پاکستان بات چیت کرنے میں سنجیدہ نہیں، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ

پاکستان بات چیت کرنے میں سنجیدہ نہیں، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ
January 12, 2019
 نیو دہلی (92 نیوز) بھارت میں انتخابات سے قبل پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈا عروج پر پہنچ گیا۔ پاکستان کی بار بار مذکرات کی پیشکش اور کرتار پور راہداری بنانے جیسے عظیم اقدامات  کے باوجود بھی بھارت جھوٹ بولنے سے باز نہ آیا۔ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔ اگر بھارت کے متعلق ایسا کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ پاکستان کی خطے میں قیام امن کے لئے تمام کوششوں پر غیر سنجیدہ رویہ رکھنے والا بھارت انتخابات سے قبل منفی پروپیگنڈا پھیلانے کیلئےگھٹیا حربے اپنانے لگا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے تو پٹھان کوٹ اور ممبئی حملوں کیخلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ رویش کمار نےالزام لگایا کہ پاکستان بات چیت کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ رویش کمار کوحقائق کا کوئی علم ہی نہیں یا جان بوجھ کر ڈھٹائی پر اترے ہوئے ہیں۔ پاکستانی جے آئی ٹی نے پٹھان کوٹ حملے کے بعد ایئر بیس کا دورہ بھی کیا تھا جس کے بعد اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے تھے۔ رہی بات ممبئی حملے کی تو پاکستان نے ابتدا ہی میں پکڑے جانے والے واحد زندہ ملزم اجمل قصاب تک اپنے تحقیقاتی اداروں کے لیے رسائی مانگی۔ بھارت نے نہ صرف پاکستانی اداروں کو رسائی نہ دی بلکہ راتوں رات اجمل قصاب کو پھانسی دے کر تمام ثبوت و شواہد مٹا دیے جس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت نے ممبئی حملوں کو بین الاقوامی طور پر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا۔ پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے بات چیت شروع کرنے کی کئی بار پیشکش کی لیکن بھارت کی طرف سے ابھی تک کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔