Sunday, September 8, 2024

پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کے امکانات پھر روشن

پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کے امکانات پھر روشن
January 17, 2016
اسلام آباد (92نیوز) ایران پر امریکی پابندیاں ختم ہونے سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیش رفت کا امکان۔ منصوبے کی تعمیر پر عملدرآمد کے لیے بات چیت جلد شروع ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی پابندیاں ختم ہوئیں تو پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کے امکانات بھی روشن ہو گئے۔ وزارت پیٹرولیم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب جلد ہی اس منصوبے کی تعمیر پر ایران سے بات چیت کا آغاز کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی ایران کا دورہ کریں گے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کا سنگ بنیاد سابق صدرآصف علی زرداری اورسابق ایرانی صدر احمدی نژاد نے چوبہار میں رکھا تھا۔ ایران پہلے ہی اپنے حصے کی 11 سو 50 کلو میٹر گیس پائپ لائن تعمیر کر چکا ہے۔ پاک ایران سرحد سے 781 کلو میٹر لمبی گیس پائپ لائن نوابشاہ تک بچھائی جائے گی۔ منصوبے پر پاکستانی حصے سے ایک ارب 50 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔ پاک ایران منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کو 75 کروڑ مکعب فٹ گیس یومیہ حاصل ہو گی۔ وزارت پیٹرولیم کے اعدادو شمار کے مطابق ایران سے درآمدکی جانے والی گیس کی قیمت تیرہ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو طے کی گئی ہے۔ امپورٹڈ گیس پاکستان میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے میں مدد دے گی جبکہ اس منصوبے سے مجموعی طور پر 2 ارب13 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی۔