Thursday, April 25, 2024

پاکستان آکر کبھی خود کو اجنبی محسوس نہیں کرتا ، ترک صدر رجب طیب اردوان

پاکستان آکر کبھی خود کو اجنبی محسوس نہیں کرتا ، ترک صدر رجب طیب اردوان
February 14, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا پاکستان آکر کبھی خود کو اجنبی محسوس نہیں کرتا۔ اپنے گھر میں آپکے ساتھ ہوں۔ طیب اروان کو پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا چوتھی بار اعزاز حاصل ہوا۔ ترک صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا پاکستان کے عوام اور ارکان پارلیمنٹ کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ پاکستان کے دورے پر آپ سے مخاطب ہونا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ میں آپ سب کا الگ الگ شکریہ اور سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔ ترکی کی 8 کروڑ 30 لاکھ عوام کی منتخب کردہ پارلیمنٹ کا بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ پاکستانیوں سے محبت نہیں کرینگے تو اور کس سے کرینگے ۔ ہماری دوستی مفاد سے نہیں محبت سے پروان چڑھی۔ پاکستان کا دکھ ہمارا دکھ ہے۔ کشمیر ہمارے لئے وہی ہے جو آپ کیلئے ہے۔ ترک صدر نے کہا اس موقع پر دونوں ملکوں کی قیادت کو یکجا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ میں پاکستان اور ترکی کے تعلقات سب کے لیے قابل رشک ہیں۔ ترک قومی جدوجہد کے وقت لاہور میں کیے گئے حمایتی جلسوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔ پاکستان اور ترکی مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار کے حامل ہیں۔ پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال ترک عوام کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں۔ ہم شدید دباؤ،غربت کے باوجود ترک قوم کو مدد فراہم کرنے پر پاکستانی عوام کو نہیں بھول سکتے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا ماضی کی طرح ہمیشہ ہی پاکستان کا ساتھ دینا جاری رکھیں گے۔ پاکستان ترکی اور خوشحالی کے سفر پر گامزن ہے۔ چنا قلعے کی مشہور لڑائی کے دوران برصغیر کے مسلمانوں کی ترک عوام کی حمایت ہماری تاریخ کا حصہ ہے۔ کشمیر کی حیثیت ہمارے لیے وہی ہے جو ترک عوام کے لیے چنا قلعے کی تھی۔ ترک صدر نے اپنے خطاب میں کہا ترک تحریک آزادی میں پاکستانی خواتین نے زیور اور بزرگوں نے جمع پونجی تک وقف کر دی تھی۔ پاکستانی حکومت نے پاک ترک اسکولوں کا نظام ہمارے حوالے کرکے حقیقی دوست ہونے کا ثبوت دیا۔ دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ پاکستان اور ترکوں کی یہ محبت ہمیشہ قائم رہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان بولے اقتصادی ترقی چند دنوں میں حاصل نہیں ہوتی ، یہ مسلسل محنت اور جدوجہد سے ممکن ہوتی ہے۔ کشمیر کا حل جھڑپوں اور لڑائی سے نہیں بلکہ انصاف سے ہو گا۔ پاک ترک دوستی مفاد پر نہیں، عشق و محبت پر مبنی ہے۔ فلسطین، قبرص اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے دعا گو ہیں۔ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔