Sunday, September 8, 2024

پاکستان اور افغانستان میں آبی مسائل سر اٹھانے لگے، فوری اقدامات کی ضرورت

پاکستان اور افغانستان میں آبی مسائل سر اٹھانے لگے، فوری اقدامات کی ضرورت
September 18, 2017

اسلام آباد (92 نیوز ) پاکستان اور افغانستان گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے جہاں دہشتگردی کے چیلنج سےمقابلہ کر رہے ہیں وہاں آبی مسائل بھی تیزی سےسر اٹھانے لگے ہیں۔ایسےمیں دونوں ہمسایہ ممالک کو سنجیدہ اور فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

دریائے سندھ میں 16 ملین ایکڑ فٹ سے زائد پانی کا ذریعہ دریائے کابل ہے جو اب آبی کمی کا شکار ہو رہا ہے ۔آبادی میں بے ہنگم اضافہ، موسمیاتی تغیرات اورطویل عدم استحکام بڑھتے ہوئے آبی مسائل کا پیش خیمہ اور پاک افغان تنازعہ کو جنم دے سکتا ہے۔

تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں دریائے کابل پر 12 آبی ذخائر کی تعمیر کے بھارتی منصوبے پاکستان کیلئے لمحہ فکریہ اور پاک افغان کے لئے اُبھرتے آبی تنازعہ کا پیش خیمہ ہے۔ تاہم افغان سیاسی حلقے مشترکہ کاوشوں اور پاکستانی حکومت کو حقائق تسلیم کرنے پر زور دیتے ہیں۔

سید حامد گیلانی ۔سابق چیئرمین سینیٹ ،افغانستان

پاکستانی سیاستدان افغان سرزمین پر عدم استحکام کوبڑا مسئلہ قرار دیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ افغان قیادت کی آبی تعاون کی 2014ء کی پیشکش نادر موقع تھا جوگنوا دیا گیا۔

افراسیاب خٹک سابق سینیٹر اور رہنما عوامی نیشنل پارٹی

ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ کے مطابق سال 2040ء تک شدید آبی قلت میں پاکستان 23 ویں ،افغانستان 31 ویں نمبر پرہوں گے۔ خطے کی بدلتی صورتحال میں پاک افغان تعاون اور 2013ء کی دریائے کابل انتظامی کمیشن کی تجویز پر عمل درآمد ضروری ہے۔

 پی ٹی سی محققین سمجھتے ہیں کہ خطے میں اُبھرتے آبی مسائل بڑا چیلنج اور حل پاک ،افغان مذاکرات ہیں جو خطے میں دیرپا استحکام کے ضامن ہوں گے ۔