Thursday, April 18, 2024

پاکستان اسٹاک مارکیٹ سال 2017 کے اختتام پر ایشیا کی بدترین مارکیٹ میں تبدیل

پاکستان اسٹاک مارکیٹ سال 2017 کے اختتام پر ایشیا کی بدترین مارکیٹ میں تبدیل
December 24, 2017

کراچی (92 نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے سال 2017 کے دوران بہت سے اہم سنگ میل عبور کئے۔ ابتدائی پانچ ماہ میں تیزی کے ریکارڈز توڑے اور بنچ مارک انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح تک رسائی حاصل کر سکا تاہم سال کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین سے بدترین مارکیٹ میں تبدیل ہو گئی۔
بائیس جنوری کو چینی سرمایہ کاروں نے باضابطہ طور پر ایکسچینج کا چارج سنبھالا۔ چوبیس مئی کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس ترپن ہزار کی سطح عبور کر گیا۔ یکم جون کو پی ایس ایکس کو ایم ایس سی آئی ایمر جنگ مارکیٹ انڈیکس میں شمولیت نصیب ہوئی۔
امید تو تھی کہ ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شمولیت کے بعد انڈیکس ریکارڈ بناتا لیکن صورتحال اس کے بر عکس رہی۔
جون میں مندی نے ایسی انٹری دی کہ تیزی مارکیٹ کا رستہ ہی بھول گئی۔
رواں سال ہنڈرڈ انڈیکس میں چودہ ہزار پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ ہوئی۔ ہنڈرڈ انڈیکس ترپن ہزار کی سطح سے گر کر انتالیس ہزار کی سطح پر آ گیا۔
وفاقی بجٹ میں بونس شیئرز، کیپٹل گین، بروکریج و دیگر ٹیکسز میں اضافے نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ سے دور کیا۔
سال دو ہزار پندرہ سے غیر ملکی سرمائے کا اسٹاک مارکیٹ سے مسلسل انخلا ہو رہا ہے۔ دو سال میں مارکیٹ سے ڈیڑھ ارب ڈالر نکل چکے ہیں۔