Tuesday, May 21, 2024

پاک ،چین اور افغان  مذاکرات کا تیسرا دور کامیاب رہا ، شاہ محمود

پاک ،چین اور افغان  مذاکرات کا تیسرا دور کامیاب رہا ، شاہ محمود
September 7, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز ) پاک ، چین اور افغان سہ فریقی مذاکرات کا تیسرا دور  ختم ہو گیا ،  وزارت خارجہ میں منعقدہ  تیسرے دور میں  چینی وفد کی قیادت وانگ ژی جب کہ افغانستان کے وفد کی قیادت صلاح الدین ربانی نے کی ۔ پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ شا ہ محمود قریشی نے  قیادت کی ۔ مذاکراتی اجلاس کے بعد تینوں  ممالک کے وزرائے کارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں شاہ محمود قریشی نے  کہا کہ  مذاکرات کا تیسرا دور مفید رہا جس میں  افغان امن عمل سمیت سکیورٹی تعاون  پر سیر حاصل بحث ہوئی ،  آئندہ  سہ فریقی مذاکرات بیجنگ میں ہونے پر اتفاق ہوا ہے ۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان مذاکرات کی کامیابی کے لئے پر امید ہیں ، تینوں ممالک  کے سفارتی عملے کے درمیان  فرینڈلی کرکٹ میچز بھی کرائے جائیں گے ۔ چین کے وزیر خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سہ فریقی اجلاس کے انعقاد اور میزبانی پر پاکستان کے مشکور ہیں  ، چین چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن عمل بحال ہو ، وہاں کے عوام اس سے مستفید ہوں  اور  اس کے اثرات و ثمرات پورے خطے تک پھیلیں ،تینوں ممالک میں افغان عمل بارے پانچ نکات پر اتفاق طے پایا ہے ۔ وانگ ژی نے مزید کہا کہ چین یقین رکھتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے بہتر تعلقات ہی خطے میں امن کے ضامن ہیں ،  ان سے  عوامی اور علاقائی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گے ، افغانستان کی صورتحال نازک مگر ہم امن کے لئے پر امید اور پر عزم ہیں ۔ چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ  چین ون بیلٹ ون روڈ  میں افغانستان کو بھی دیکھنا چاہتا ہے ، عوام کی سہولیات کے لئے پراجیکٹ شروع کرنے کے لئے تیار ہیں ، قیام امن کے لئے علاقائی رابطوں  کا فروغ از حد ضروری جب کہ امریکا طالبان  مذاکرات میں پیش رفت خوش آئند ہے ۔ افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  خطے کے امن کے لئے  پاکستان سے  معاملات مذاکرات سے حل کرنے  کے خواہاں ہیں ،  افغانستان میں قیام امن کے لئے پاک چین کوششوں کو سراہتے اور ان کا خیر مقدم کرتے ہیں  اور امید کرتے ہیں کہ خطے  میں  استحکام کیلئے تینوں ممالک  کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ صلاح الدین ربانی نے مزید کہا کہ طالبان کو امن  مذاکرات  میں خلوص کا  مظاہرہ کرنا ہو گا ۔