Friday, April 26, 2024

پاک سری لنکا سیریز میں عابدعلی اور نسیم شاہ جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کا تحفہ ملا

پاک سری لنکا سیریز میں عابدعلی اور نسیم شاہ جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کا تحفہ ملا
December 23, 2019
کراچی (92 نیوز) کراچی ٹیسٹ ہر لحاظ سے یادگار رہا، سال بھر ٹیسٹ میچوں میں فتح کو ترستی قومی ٹیم نے کمال پرفارمنس دکھا کر نہ صرف سال کا اختتام یادگار بنالیا بلکہ کرکٹ لوررز کو عابد علی اور نسیم شاہ کی صورت میں دو انتہائی باصلاحیت کھلاڑیوں کا تحفہ بھی ملا۔ عابد علی اور نسیم شاہ کرکٹ لوررز کی جان بن گئے۔ عابد علی دس سال تک عزم و استقامت سے ڈومیسٹک میں شاندار کارکردگی دکھا کر اپنے وقت کا انتظار کرتے رہے۔ پھر انکا وقت آیا، راولپنڈی ٹیسٹ میں سنچری اورکراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں انہوں نے 174 رنز بنائے۔ عابد علی ون ڈے اور ٹیسٹ میں ڈیبیو پر سنچری بنانیوالے دنیا کے پہلے بلے باز بنے، وہ اپنے پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں سنچریاں اسکور کرنیوالے  پہلے پاکستانی کھلاڑی بھی بن گئے، عابد علی نے تین اننگز میں 321 رنز بنائے۔ پاکستان کو دوسرا گوہر نایاب نسیم شاہ کی صورت میں ملا جنہوں نے دوسری اننگز میں صرف 31رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کرکے بلے بازوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی، انکا نام آنرز بورڈ پردرج کرلیا گیا۔ لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے نسیم شاہ پریس کانفرنس کے دوران اپنی مرحومہ والدہ کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئے اور کہا وہ زندہ ہوتیں تو  پرفارمنس انکے نام کرتا۔ نوجوان فاسٹ باؤلر کے والد مظفرخان بھی بیٹے کی کامیابی پر خوشی سے پھولے نہیں سمارہے، نسیم شاہ خوش قسمت ہیں کہ کم عمری میں ہی  قومی ٹیم کا حصہ بن گئے۔ عابدعلی کو 32سال کی عمر میں ٹیم میں چانس ملا اور وہ چھاگئے، شائقین یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ عابد علی جیسے باصلاحیت کھلاڑی کے اتنے برس ضائع ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟۔