Sunday, September 8, 2024

پاک بھارت تعلقات پر جان کربی کی پریس بریفنگ ... بھارتی صحافی کی حرکتوں پر قہقہے

پاک بھارت تعلقات پر جان کربی کی پریس بریفنگ ... بھارتی صحافی کی حرکتوں پر قہقہے
January 12, 2016
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کہتے ہیں دونوں ممالک کواپنے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہئیں۔ توقع ہے پاکستان پٹھان کوٹ حملے کی شفاف تحقیقات کرےگا۔ پاکستان اوربھارت قیام امن کے لئے پرعزم ہیں۔ جنوبی ایشیا میں امن کے خواہاں ہیں لیکن پاکستان اور بھارت کے مسائل بہت الجھے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات پیچیدہ اور گھمبیر ہیں۔ مسائل کے حل کیلئے کشیدگی کم کرنے کیلئے کوششیں کرناچاہئیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا جنوبی ایشیامیں دہشت گردی کے خاتمے اور پاک بھارت تعلقات میں بہتری چاہتا ہے لیکن دونوں ممالک کے تعلقات الجھاو¿ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جان کیری نے نواز شریف کو فون کر کے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے سمیت دیگر مسائل پر بات کی۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کوششیں کریں لیکن اس کیلئے پہلے کشیدگی کم ہونا ضروری ہے۔ جان کربی کا کہنا تھا پاکستان کی طرف سے پٹھان کوٹ حملے کی مذمت اور اس کی تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی حوصلہ افزا بات ہے۔ تحقیقات کہاں پہنچی ہیں اس کے بارے میں سوال پاکستانی حکام سے کیا جاناچاہئے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی بریفنگ کے دوران ایک بھارتی صحافی کو اس وقت خفت اٹھانا پڑی جب اس نے پٹھانکوٹ حملے پر امریکی مو¿قف پوچھنے کی بجائے پاک بھارت تعلقات پر لمبی چوڑی تقریر کر ڈالی اور اپنا خوب مذاق بنوایا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کی پریس بریفنگ اس وقت زعفران زار بن گئی جب بھارتی صحافی نے پٹھان کوٹ حملے اور پاک بھارت کشیدگی پر پاک فوج پر الزام تراشی شروع کر دی۔ اس نے پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کیخلاف بے تکی باتیں کرنا شروع کر دیں۔ جب معاملہ زیادہ طویل ہوا تو دیگر صحافی بھانپ گئے کہ موصوف عقل سے پیدل ہیں۔ جیسے ہی طویل سوال ختم ہوا تو ہال میں قہقہے بلند ہوئے۔ اس صورتحال میں جان کربی بھی خوب لطف اندوز ہوئے اور بھارتی صحافی کے سوال پر اسے بچہ کہہ دیا اور کہا کہ اگر انہیں اس سوال کا جواب معلوم ہوتا تو یہاں نہ ہوتے۔ اس پر بھی بھارتی صحافی کی تسلی نہ ہوئی اور ایک اور سوال داغ دیا کہ دونوں ممالک امن چاہتے ہیں مگر پاکستانی خفیہ ایجنسی کا کردار ٹھیک نہیں۔ اس فضول سوال پر اور مزید طوالت پر صحافیوں نے پھر قہقہے لگائے۔ کربی کی حس مزاح بھی پھڑکی اور بولے کیا تم نیشنل ہاکی لیگ کے بارے میں پیشگوئی کرنا چاہتے ہو جس پر بھارتی صحافی کو سمجھ نہ آ سکی اور صرف اتنا کہہ پایاجی ہاں۔