Thursday, May 9, 2024

پاک افغان سرحد دسویں روز بھی بند، تاجروں کو سخت نقصان کا سامنا

پاک افغان سرحد دسویں روز بھی بند، تاجروں کو سخت نقصان کا سامنا
February 26, 2017

پشاور (92نیوز) پاک افغان سرحد بند ہونے کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے وابستہ تاجروں کو شدید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، سرحد بند ہونے کی وجہ سے سرحد کے قریب ہوٹل اور دیگر کاروبار بھی متاثر ہو رہے ہیں تاہم پشاور میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں۔

اشیائے خوردونوش اور دوسری اشیاء لے جانے والی گاڑی مالکان کی بڑی تعداد پاک افغان بارڈر کھلنے کا انتظار کر رہی ہے۔ اشیائے خوردونوش گلنے سڑنے کے ڈر سے کنٹینر واپس ہونے لگے ہیں جس سے پشاور میں قیمتیں کم ہونے سے شہریوں کے وارے نیارے ہو گئے مگر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے وابستہ تاجروں کو سخت نقصان اٹھانا پڑا۔

سرحد بند ہونے سے صرف طورخم بارڈر کے آس پاس کام کرنے والے ٹیکسی ڈرائیور بے روزگار جب کہ علاقے میں موجود ہوٹل ویران ہو گئے ہیں۔

صرف طورخم ہی نہیں انگور اڈا، خرلاچی، غلام خان بارڈر سے اشیائے خوردونوش کے علاوہ سیمنٹ، سریا اور تعمیراتی سامان کی ترسیل بھی بند ہو چکی ہے۔ بارڈر بند ہونے کے باعث پاکستان کے چار پورٹس پر کھڑے کنٹینرز کو اب ڈی ٹینشن چارجز ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق صرف طورخم بارڈر پر کسٹم کی مد میں یومیہ ایک کروڑ 80 لاکھ روپے قومی خزانے جمع ہوتے ہیں، دہشت گردی کے باعث اب یہ خسارہ بھی حکومت کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔