Monday, September 16, 2024

پاناما کیس: آئندہ سماعت پر نیب، ایف بی آرچیئرمین طلب

پاناما کیس: آئندہ سماعت پر نیب، ایف بی آرچیئرمین طلب
February 16, 2017
اسلام آباد (92نیوز) پانامہ لیکس کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب سے حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ حسین نواز نے لندن فلیٹس کی ملکیت کے مزید ثبوت جمع کرا دیے۔ ان کے وکیل نے ایک بار پھر کمیشن کا مطالبہ کردیا۔ عدالت کاکہنا ہے کہ ریکارڈ ہے نہ ثبوت، چونی کا کام نہیں ہوا۔ وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ ایسا کرتے ہیں راول ڈیم سے مچھلیاں پکڑتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ وزیراعظم کے صاحبزادوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے حسین نواز کی جانب سے لندن فلیٹس کی ملکیت کے مزید ثبوت جمع کرا دیے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ حسین نواز کے پاس لندن کے پوش علاقے میں مہنگی جائیدادوں کے لیے سرمایہ نہیں تھا۔ پھر کیسے خریدیں؟ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ حسین نواز کو جائیداد قطری سرمایہ کاری کے بدلے میں ملی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ کیا دستاویزات نہ دینا آپ کی حکمت عملی ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایسی کوئی حکمت عملی نہیں۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ اگر حکمت عملی نہیں تو پھر یہ جوا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ جوا حکمت عملی سے آگے کی بات ہے۔ ان کے اس ریمارکس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت اس حوالے سے خود تفتیش نہیں کر سکتی، کمیشن بنا سکتی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 84/31 کے تحت مقدمے میں عدالت متنازع حقائق میں نہیں جاسکتی۔ شیطان کو بھی وضاحت کا موقع دیا گیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ شیطان کو صفائی کا موقع شریعت کے قانون کے مطابق دیا گیا۔ عدالت اس مقدمے میں غیرمعمولی احتیاط سے کام لے رہی ہے۔ آرٹیکل 184/3کے تحت عدالت ڈیکلریشن دے سکتی ہے۔ جرم کی تحقیقات متعلقہ ادارے ہی کرتے ہیں۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہاکہ کہ عدالت کمیشن بناسکتی ہے یا معاملہ تحقیقات کے لئے متعلقہ اداروں کو بھی بھیج سکتی ہے لیکن کہا جاتا ہے کہ ادارے کام نہیں کرتے تو پھر عدالت کیا کرے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ پھر ہم راول ڈیم میں مچھلیاں ہی پکڑیں۔ عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے۔ ایک چونی کا کام نہیں ہوا۔ سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل مکمل کرلئے۔ عدالت نے چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین نیب کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا جبکہ چیئرمین نیب سے حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کردی۔