Sunday, September 8, 2024

پاناما کا ہنگامہ : سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ بارہ ستمبر کو نظرثانی اپیل کی سماعت کرے گا

پاناما کا ہنگامہ : سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ  بارہ ستمبر کو نظرثانی اپیل کی سماعت کرے گا
September 8, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف’ ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاناما کیس فیصلے میں نظر ثانی کی اپیلیں ابتدائی سماعت کیلئے مقرر کر دیں ۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ بارہ ستمبر کو سماعت کریگا ۔

جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجازالااحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ بارہ ستمبر کو نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کریگا۔ نظرثانی درخواستوں میں سابق وزیر اعظم  نواز شریف سمیت انکے بچوں داماد کیپٹن صفدر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلیٰ عدلیہ سے اٹھائیس جولائی کے فیصلے اور اس پر مزید عمل درآمد روکنے کی استدعا کی ہے۔

نظرثانی اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ قانون کے خلاف اور حقائق کے منافی ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ جمع ہونے کے بعد دوبارہ پانچ رکنی بینچ تشکیل نہیں دیا جاسکتا۔ جے آئی ٹی کی تشکیل اور تعریف درخواست گزار کے بنیادی حقوق اور شفاف ٹرائل کی خلاف ورزی ہے۔ 20 اپریل کا فیصلہ 28 جولائی کے فیصلے کا لازمی حصہ نہیں بن سکتا۔

20 اپریل کے فیصلے کے بعد پاناما عمل درآمد کیس کے لیے تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا تھا۔ نظرثانی کی اپیلیوں میں یہ بھی کہا گیا کہ اختلافی نوٹ لکھنے والے دو ججز کا عمل درآمد فیصلہ میں شامل ہونا قانونی نہیں۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ مکمل نہیں کی ۔ نظر ثانی اپیلیوں میں ماتحت عدلیہ کی نگرانی کیلئے مقرر کیے گئے جج کو بھی چیلنج کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اعلیٰ عدلیہ ماتحت عدلیہ کی سماعت کی نگرانی کرے۔ نیب عدالتوں کی نگرانی کرنا سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ۔