Friday, May 10, 2024

پارٹی تنظیم سازی کی آڑ میں تشدد، طلال کا بیان سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ

پارٹی تنظیم سازی کی آڑ میں تشدد، طلال کا بیان سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ
September 27, 2020
لاہور (92 نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق وزیرمملکت طلال چودھری اپنی پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی کی رہائشگاہ کے باہر زخمی حالت میں پائے گئے، ریکارڈنگ میں طلال چودھری کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مجھے فون کر کے تنظیم سازی کے لئے بلا کر تشدد کیا گیا۔ تنظیم سازی کا بیان سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے، جس پر صارفین خوب طنزیہ مباحثے کر رہے ہیں۔ ن لیگ کے رہنماء طلال چودھری کا یہ کہنے کی دیر تھی کہ انہیں تنظیم سازی کے بہانے بلا کر تشدد کیا گیا اور ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔ سوشل میڈیا کو ایک نیا ایشو مل گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر تنظیم سازی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ صارفین نے طلال چودھری پر کھل کر تنقید شروع کردی۔ کسی نے طلال چودھری کے استعفی کا مطالبہ کیا تو کسی نے اس معاملے کی شفاف تحقیق کرانے پر زور دیا۔ عدنان شاہد نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’’تنظیم سازی صحت کے لئے نقصان دہ ہے ‘‘۔ میاں عثمان نامی صارف شہباز شریف کے ٹویٹ کو ایڈٹ کرکے شئیر کیا جس پر لکھا تھا کہ’’ جس سڑک پر طلال کی پٹائی ہوئی ہے الحمداللہ وہ سڑک بھی نواز شریف نے بنائی تھی ‘‘۔ علی اکبر کا کہنا تھا ’’ دیر رات کو تنظیم سازی کرنے کا نیتجہ یہ ہوتا ہے ‘‘۔ رمشا نعیم نامی صارف لکھتی ہیں کہ ’’ اس قسم تنظیم سازی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ‘‘۔ انور لودھی نے سوال اٹھایا کہ طلال چودھری کی تنظیم سازی کی تہہ تک پہنچنے کے لئے کیا یہ معاملہ سی سی پی او لاہور کے سپرد نہ کردیا جائے۔ کچھ صارفین نے تصاویر کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا اور لکھا کہ ’’ تنظیم سازی کے نتائج اس قسم کے نکلتے ہیں لہٰذا اس سے پرہیز کرنا چاہیے ‘‘۔