Monday, May 20, 2024

پارلیمانی پارٹی اجلاس، فنانس ترمیمی بل پر شوکت ترین تسلی بخش جواب دینے میں ناکام

پارلیمانی پارٹی اجلاس، فنانس ترمیمی بل پر شوکت ترین تسلی بخش جواب دینے میں ناکام
December 30, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فنانس ترمیمی بل پر شوکت ترین سے سخت سوالات کئے گئے، وزیر خزانہ تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے پارلیمانی پارٹی کو منی بجٹ پر بریفنگ دی، ارکان پارلیمنٹ کے وزیرخزانہ شوکت ترین پر سخت سوالات کئے۔

سلیم الرحمان نے کہا کہ ڈالر 180 روپے سے اوپر چلا گیا، وزارت خزانہ نے عوام کو مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔

شوکت ترین نے جواب میں کہا افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے ڈالر ریٹ زیادہ ہے، ڈالر کو 165 سے 170 کے درمیان ہونا چاہیئے۔ امید ہے ہم آئندہ کچھ روز میں مصنوعی اضافے کو کنٹرول کرلیں گے۔

ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے متعلق بل پر بھی اعتراضات اُٹھائے گئے۔ رمیش کمار نے کہا سٹیٹ بینک کی خودمختاری پر اعتراض نہیں، لیکن آئی ایم ایف کی شرائط قابل تشویش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔ ارکان کا تائید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ معاشی سکیورٹی سے متعلق خدشات کو دور کیا جانا ضروری ہے۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا یہ تاثر درست نہیں کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری حکومت میں کوئی ایسا کام نہیں ہو سکتا جس سے ہماری ملکی سالمیت متاثر ہو۔

شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ہر بات پر ہاں نہیں کی، ان سے مذاکرات کرکے شرائط نرم کرائیں، اداروں کو خودمختار بنانا ہماری حکومت کی پالیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا بورڈ آف گورنرز حکومت، جبکہ بورڈ آف گورنرز اسٹیٹ بینک کا گورنر تعینات کرے گی۔

صالح محمد نے کہا کہ مہنگائی پہلے سے تاریخ کی بلند سطح پر ہے، منی بجٹ سے مزید مہنگائی بڑھے گی۔ آپ کہتے ہیں ہر سیکٹر ترقی کررہا ہے، پھر نئے ٹیکسز کیوں؟۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا ٹاک میں کہا وزیر خزانہ ابھی بل سے متعلق تفصیلات ایوان کو بتا دیں گے، مزید بولے خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر مطمئن نہیں ہیں۔ مزید کہا کہ حکومت مہنگائی کو کنڑول کرنے کےلئے اقدامات کر رہی ہے۔