Friday, April 26, 2024

پائیدار امن کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا  : آرمی چیف

پائیدار امن کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا  : آرمی چیف
September 6, 2016
راولپنڈی (92نیوز)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نےکہا ہےکہ  پائیدار امن کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ پاکستان پہلے مضبوط تھا اب ناقابل تسخیر ہے ، اب وطن کے چپے چپے پو قومی پرچم لہرا رہا ہے ، پہلے ہمیں مسائل نظر آتے تھے اب ان کا حل بھی نظر آرہا ہے ۔ یوم دفاع کےحوالےسےجی ایچ کیومیں مرکزی تقریب ہوئی  جس میں  مسلح افواج کےسربراہ،سفرااورنمایاں سیاسی شخصیات نے شرکت کی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا ہے کہ ہم آج وطن عزیز کے لیے بے مثال قربانیاں دینے والے شہیدوں کو سلام پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں ،جنگ ستمبر 1965ہماری قومی تاریخ کا روشن باب ہے ، اس سے ملک کو ایک نیا عزم اور اتحاد ملا   یہ دن پاکستان کی تاریخ کا تابناک دن بن چکا ہے   یہ دن جرات کی علامت ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ملک کے تمام دشمنوں پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پاکستان پہلے مضبوط تھا آج ناقابل تسخیر ہے  ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ملک دہشت گردی سے دوچارتھا  پاکستان وہ ملک ہے جس نے دہشت گردی کا جرات سے مقابلہ کیا چند سال پہلے روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کا شکار ہوتے تھے شمالی وزیرستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا تھا ۔ہم نے  ضرب عضب آپریشن شروع کیا اور اس آپریشن کا نام محمدﷺکی تلوارکےنام سےمنسوب کیا۔ انہوں نے کہا کہ  دہشت گردی کےخاتمےکےلیےہماراہرقدم اللہ اوراس کےرسولﷺکی خوشنودی کیلئےہے آج ملک کےکونےکونےمیں حکومتی رٹ قائم کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  دہشت گردی کے بارے میں مختلف حلقوں میں شک وشبہات تھے جو اب ختم ہوچکے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا کوئی علاقہ سبز ہلالی پرچم کے سائے سے محروم نہیں ہے ، انیس ہزار سے زائد آپریشن کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا ہے۔  انٹیلی جنس ایجنسیز نے اہم کردارادا کیا  آرمی کےساتھ ساتھ دیگرسکیورٹی فورسزکی قربانیاں بھی قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابی تینوں مسلح افواج کے ربط کا نتیجہ ہے اور ان کا ربط ہمارا اثاثہ ہے ۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ  ہم اپنے شہیدوں کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے ،دنیا کے نزدیک ضرب عضب ایک زمینی آپریشن  ہوگا ہمارے بقا کی جنگ ہے ،پاک فوج ،ٹی ڈی پیز کے مستقبل کو روشن بنانے میں مصروف عمل ہے اور ٹی ڈی پیز کی واپسی کا عمل جلد مکمل ہوجائے گا ، اب ہمیں مسائل کے بعد مشکلات نہیں انکا حل دکھائی دینے لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی خطرات ابھی مکمل ختم نہیں ہوئے، پائیدار عمل کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق پورے ملک میں عمل کیا جانا چاہیے ، ہم کرپشن اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ توڑیں گے ،دہشتگردی کےخاتمےکےلیےقوانین اورانصاف کےحصول میں رکاوٹیں دورکرناہوں گی۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی ہرقوت ،سازش سے بخوبی آگاہ ہیں ، ہم اپنے دشمنوں اور دوستوں کے عزائم کو بخوبی جانتے ہیں ، ہم دوستی نبھانا اور دشمنی کا قرض اتارنا جانتے ہیں ، باہمی احترام اور تعلقات کی بہترین مثال پاک چین دوستی ہے ، اس دوستی کی بڑی مثال پاک چین راہدرای ہےانہوں نے کہا کہ سی پیک کی راہ میں کسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گے   ایسی ہر کوشش سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ،  کسی بیرونی طاقت کو سی پیک میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گےاگر ہم جیت سکتے ہیں تو اپنی جیت کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  اے پی ایس ،باچا خان ،بلوچستان کے وکلا ،ملک وقوم کے شہیدوں ،مسلح افواج ،انٹیلی جنس ایجنسیز ،پولیس ،اور لواحقین کی عزمت کو سلام پیش کرتا ہوں  فخر ہے جس فوج کی کمان میرے ہاتھ میں ہے ان کے فوجی اورجوان ماضی کی قائم کردہ روایت کے امین ہیں  ہمارے باصلاحیت نوجوان پاکستان کے مستقبل کے ضامن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں، افغانستان ہمارا ہمسیایہ اسلامی ملک ہے ۔ تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پُر امن رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور ہر انداز میں وطن کے دفاع کے لیے تیار ہیں کشمیر ہماری شہ رگ ہے ۔ کشمیر میں ہونے والی بربریت کی مذمت کرتے ہیں اور کشمیریوں کی اخلاقی سفارتی مدد جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔