Friday, April 19, 2024

ٹیکس کے پیسے پر بیرون ملک کسی کو علاج کیلئے نہیں بھجوائیں گے ، وزیراعظم

ٹیکس کے پیسے پر بیرون ملک کسی کو علاج کیلئے نہیں بھجوائیں گے ، وزیراعظم
March 2, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ٹیکس کے پیسے پر بیرون ملک کسی کو علاج کیلئے نہیں بھجوائیں گے۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں کپتان نے کہا کہ حکمرانوں کو قوم کا اعتماد حاصل ہو گا تو ٹیکس دینے کی شرح بڑھے گی۔ ٹیکس دینے والوں کو وقار دینا ہو گا۔ ایف بی آر میں اصلاحات لا رہے ہیں۔ ٹیکس کا نظام ٹھیک ہوتے ہی ملک کی حالت بدلنے کی نوید بھی سنا دی۔ وزیراعظم نے کہا پیسے والوں کو ٹیکس دینا ہو گا۔ ارب پتی لوگ بھی قوم کے پیسے پر عیاشی کرنا چاہتے ہیں۔ فیصلہ کرلیا کہ ٹیکس کے پیسوں پر کوئی عیاشی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا 21 کروڑ عوام کا بوجھ 17 لاکھ افراد نہیں اٹھا سکتے۔ وزیراعظم  نے ماضی کے حکمرانوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ماضی کے مائنڈ سیٹ نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، زیادہ ٹیکس دینے والے وی وی آئی پیز ہیں، ان کو عزت دینا ہو گی۔ تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ اسد عمر بولے چوری کرنے والوں کو نہ صرف ڈاکو بلکہ مسٹر ڈاکو کہا جائے گا۔ پاکستان کا پیسہ لندن میں جائیداد اور دبئی میں محل بنانے میں استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی حکومت پر اعتماد کرنا شروع کر دیا ہے۔ دنیا کو نظر آرہا ہے کہ پاکستان میں تبدیلی آرہی ہے۔ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے نظام میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔
 منی لانڈرنگ میں ملوث افراد قوم کے مجرم ہیں ، وزیراعظم
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد قوم کے مجرم ہیں ایسے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت منی لانڈرنگ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون،  مشیر احتساب ، ڈی جی آئی ایس آئی ، سیکرٹری داخلہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا منی لانڈرنگ کرنے والوں نے قوم کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا، منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو کسی صورت نہ بخشا جائے۔ بعد از پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کامیاب رہا ، پاکستان معاشی بحران سے نکل رہا ہے ۔ احتساب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا پاکستان کو جلد ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے ، حکومت کی کارکردگی کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔