Monday, September 16, 2024

ٹینڈر نہ ہونے کے باعث ایل این جی کی ترسیل اکتوبر کےبعد بند ہوجائیگی

ٹینڈر نہ ہونے کے باعث ایل این جی کی ترسیل اکتوبر کےبعد بند ہوجائیگی
August 30, 2015
اسلام آباد(92نیوز)ایل این جی کا نیا ٹینڈر نہ ہونے کے باعث اکتوبر کے بعد ایل این جی کی ترسیل بند ہو جائے گی جبکہ سی این جی سیکٹر کو نظر انداز کر کے دیگر شعبوں کو ایل این جی دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کےمطابق وزارت پٹرولیم  کے ذرائع نے 92 نیوز کو بتایا کہ ایل این جی کی درآمد کے لئے کوئی نیا ٹینڈر پاس نہیں کیا جا سکا۔ قطر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو ئے۔ اکتوبر کے مہینے کے بعد ایل این جی کی درآمد بند ہو جائے گی۔ اس وقت حکومت نجی شعبے سے ایل این جی درآمد کر رہی ہے جس کی مقدار ایک لاکھ چوالیس  ہزار کیوبک فٹ ہے۔ پورٹ قاسم پر ایل این جی کھیپ لے کر آنے والے جہاز سے گیس سی این جی کی بجائے کھاد فیکٹریوں کو دی گئی جس کی کمی پوری کرنے کے لئے نئے جہاز سے ایل این جی سوئی ناردرن گیس کے سسٹم میں ڈالی جا رہی ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ نے 92 نیوز کو بتایا کہ سی این جی مالکان نے ایل این جی کی درآمد کے لئے حکومت کو پیشگی رقم ادا کی تھی۔ دوسری طرف نجی بجلی گھروں  نے ایل این جی خریدنے سے انکار کر  دیا کیونکہ پی ایس او کا کہنا ہے کہ ایل این جی کے حصول کے لئے پیشگی رقم ادا کرنا پڑے گی معاہدے کے مطابق اگر ایل این جی کے نئے ٹینڈر نہ ہوئے اور ایل این جی درآمد نہ کی جاسکی تو کپیسٹی چارجز کی مد میں حکومت کو لاکھوں ڈالر یومیہ ادا کرنے پڑیں گے۔