Friday, April 26, 2024

ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستانی معیشت کو شدید نقصان کا خدشہ

ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستانی معیشت کو شدید نقصان کا خدشہ
May 6, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستان میں ربیع اور خریف کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارے برائے خوراک اور زراعت نے رپورٹ جاری کر دی اور کہا کرونا وائرس کے خطرات میں یہ صورتِ حال غذائی تحفظ، مویشیوں کی بقا اور معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے۔ اس مرتبہ ملک میں فصلوں کو لاحق خطرات 27 سال میں پہلی بار اس قدر زیادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹڈی دل کے حملوں سے ربیع کی فصلیں گندم، چنا، روغنی بیج کو کم عرصے میں شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اندازے کے مطابق ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستان کی 15 فی صد ربیع کی فصل ضائع ہونے کا خدشہ ہے جس سے ملک کو مجموعی طور پر 205 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے تاہم اس سے بھی زیادہ نقصان خریف کی فصل میں ٹڈی دل کے حملوں کی صورت میں اٹھانا پڑ سکتا ہے جس کے نقصانات کا تخمینہ 464 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کل فصل کا 25 فی صد تک ہوسکتا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک کا کہنا ہے کہ مئی کے مہینے میں ٹڈی دل کی آبادیاں بلوچستان اور ایران کے جنوب مشرقی علاقوں کی جانب رخ کریں گی جو پاکستان اور بھارت دونوں کے سرحدی علاقوں میں موجود ریگستانی علاقوں کو زیادہ متاثر کر سکتی ہیں۔ عالمی ادارے کے مطابق وقت سے پہلے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کی صورت میں ٹڈی دل کی یہ افواج وادی مہران سے ہوتی ہوئی تھرپاکر، نارا اور چولستان کے صحرائی علاقوں میں مون سون سیزن میں تباہی کا باعث بنیں گی۔