Wednesday, April 24, 2024

ٹڈی دل نے ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

ٹڈی دل نے ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
May 9, 2020
لاہور (92 نیوز) کورونا کے بعد دوسری بڑی آفت ٹڈی دل نے ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ دیکھنے کو یہ ایک چھوٹی سی ٹڈی لیکن 130 کلومیٹر تک روزانہ سفر کرنے والی اس فوج نے ملک میں خطرے کا گھڑیال بجا رکھا ہے۔ ماہرین کے مطابق جنوبی پنجاب کے ریگستانی علاقوں میں زمین کے 10 سے 15 سینٹی میٹر اندر ٹڈی دل کی مادہ 11 دن کے دوران ایک ہزار انڈے دیتی ہے۔ زرعی سائنسدانوں کے مطابق ٹڈل دل کے پانچ کلومیٹر لمبائی اور دو کلومیٹر چوڑائی کے حامل چھوٹے غول میں چار کروڑ ٹڈی دل ہوتے ہیں جو ایک دن کے دوران 35000 افراد کے برابر خوراک کھا جاتے ہیں۔ زرعی یونیورسٹی کے چالیس سے زائد سائنسدانوں نے اس خواراک دشمن پتنگے پر ریسرچ کا آغاز کر دیا ہے۔ زرعی سائنسدان ٹڈی دل کے خاتمے کیلیے انڈوں سے لیکر لشکر کُشی کے عمل تک تمام معلومات سمیٹ رہے ہیں۔ ٹڈی دل کے سدباب کیلیے زرعی یونیورسٹی کی جانب سے تحقیقاتی منصوبے کی مد میں پنجاب حکومت سے تین سو ملین کی مدد مانگ لی گئی ہے تاکہ ملکی معیشت کو 4 ارب ڈالر کے نقصان سے بچایا جا سکے۔ ٹڈی دل کا  بروقت خاتمہ نہ ہوا تو ملک کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہو سکتا ہے جس سے بچائو کیلیے زرعی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے تجربات نتیجہ خیز ہونے کا انتظار ہے۔