Thursday, May 9, 2024

ٹرینوں کی بندش نے قلیوں کو بھی پریشانی سے دوچار کر دیا

ٹرینوں کی بندش نے قلیوں کو بھی پریشانی سے دوچار کر دیا
April 9, 2020

 ملتان  ( 92 نیوز) کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے ، ایسے میں  ٹرینوں کی بندش نے قلیوں کو بھی پریشانی سے دوچار کر دیا۔

ٹرینوں کی بندش کے بعد  ہاتھوں پر ہاتھ دھرے پریشانی کے عالم میں اسٹیشن پر بیٹھے قلی  بے روگار ہوئے تو کوئی اور کام نہ ملنے پر فاقہ کشی پر مجبور دکھائی دے رہے ہیں۔

ویران ریلوے اسٹیشن بھی  قلیوں کی بے بسی کی داستان بیان کر رہا ہے ، جہاں نہ  تو کوئی ٹرین ہے نہ ہی ٹرین سے سفر کرنیوالا مسافر ، جس کا سامان اٹھا کر چند پیسے ہی کما سکیں۔

مسافروں کا بوجھ اٹھا کر گھر کا چولہا جلانے والے قلی وبا کے خاتمے کی دعا تو کر ہی رہے ہیں پر ساتھ میں حکومت اور مخیر حضرات کی امداد کے بھی منتظر ہیں ۔

رکشہ ڈرائیوروں کے حالات بھی کچھ مختلف نہیں ، آنکھوں میں اداسی ، چہرے پرفکریں لئے کراچی کے رکشہ ڈرائیور  جو کبھی رکشے چلا کر  گھروں کا چولہا جلاتے تھے ، آج سواری نہ ہونے کے باعث  پریشان ہیں ، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سےآمدنی کا سلسلہ رک گیاہے ، یہ رکشہ لیکر نکلتے ہیں مگر سواری نہیں ملتی ۔

رکشہ ڈرائیور زکا کہنا تھا کہ حکومت سےکوئی امداد نہیں ملی ، مجبورا ًکسی پرانےجاننےوالےسےراشن لینا پڑتا ہے ،سب کی دعاہےکہ کوروناوائرس کا خاتمہ ہو اور زندگی معمول پرآئے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث غریب مزدور دیہاڑی دار طبقے  کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،کام نہ ہونے کے باعث نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے  ۔

چہرے پر مایوسی ، آنکھوں میں بے چینی لئے کسی مسیحا  کے منتظر مزدور دیہاڑی دار طبقے  کو کورونا وائرس  اور لاک ڈاؤن نے بری طرح متاثر کیا ہے ،  جن کے گھروں میں  کام بند ہونے سے  فاقے پڑ گئے ہیں۔

ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ 9 روز سے کام بند ہونے کے باعث دو وقت کی روٹی کھانا بھی محال ہوگیا ہے، بچوں کی بھوک  نے  بھیک مانگنے پر بھی مجبور کر دیا ہے ۔

ان  کا کہنا ہے کہ حکومت کو غریب مزدور دیہاڑی دار طبقے کے لئے فوری حکومتی امداد اور روز گار کے حوالے سے محفوظ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔