Friday, May 3, 2024

ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات نے یورپ میں آگ لگا دی

ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیانات نے یورپ میں آگ لگا دی
May 16, 2020

لندن ( 92 نیوز) کورونا وائرس کی وبا کےحوالےسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے نسل پرستانہ بیانات نے یورپ میں  آگ لگادی ہے ، میڈیارپورٹس کےمطابق  ٹرمپ کےبیانات کےبعد برطانیہ یورپ اور امریکی ریاستوں میں ایشیائی شہریوں کےخلاف نفرت میں اضافہ ہواہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  جب بھی بولتےہیں  نیا تنازع کھڑا کر دیتے ہیں  ، کورونا وائرس کی وبا کےدوران انہوں نے چین  کےحوالےبےشمارٹویٹ کئے، یہاں تک کہ کورونا وائرس کو چینی وائرس کا نام دے ڈالا، ٹرمپ کےنسل پرستانہ ٹویٹس اوربیانات نے رنگ دکھانا شروع کردیاہے۔

میڈیارپورٹ کےمطابق امریکی صدرکے جوشیلے بیانات اور تعصب بھرےٹویٹس نے یورپ اور امریکا میں آگ لگادی ہے جہاں ایشیائی شہریوں خاص طورپرچین سےتعلق رکھنے والے افراد کے خلاف نسل پرستانہ جذبات اورنفرت انگیز واقعات بڑھ گئےہیں ۔

سولہ مارچ کو امریکی صدر نے جو ٹویٹ داغااس میں صاف طورپر کورونا وائرس کو چینی وائرس کانام دیاگیاتھا ، اس ٹویٹ نے عالمی سطح پرچین مخالف رائے عامہ بنانے میں اہم  کرداراداکیا جس کی دنیابھرمیں مذمت بھی کی گئی ۔

ٹرمپ  نے اس پر بس نہیں کیا ، جوشیلے جذباتی اور نسل پرستانہ ٹویٹس کا سلسلہ مسلسل جاری رکھا۔ مارچ کےبعد یورپ اورامریکا یہاں تک کے دنیا کےدیگرممالک میں ایشیائی شہریوں کےخلاف نفرت میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا کئی واقعات دیکھےگئےجن میں امریکی و یورپی شہریوں نے ایشیائی باشندوں کےخلاف نفرت کا اظہارکیا۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے فروری اور مارچ کے دوران ایشیائی رنگ ونسل والے افراد کےخلاف 166حملوں کی شکایات وصول کی ، جبکہ گزشتہ سال اسی دورانئے میں ایسے واقعات کی تعداد صرف 66 تھی ۔ لندن میں سترہزارطلبا اور ایک لاکھ چینی تارکین وطن موجود ہیں  ،کئی چینی شہریوں کی جائے پیدائش لندن ہے وہ  یہی پلے بڑھے اس کےباوجود انہیں بھی مقامی شہریوں کی جانب سے نفرت انگیز روئیے کا سامنا کرناپڑا۔