Friday, April 19, 2024

ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو تشویشناک قرار دے دیا

ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو تشویشناک قرار دے دیا
August 5, 2019
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمشیرساجد تارڑنےکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنےکےبھارتی اقدام کوتشویشناک قرار دیا ہے۔ ساجد تارڑ کہتے ہیں۔جلد بازی میں اٹھایا گیا یہ قدم، بھارتی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔ بھارتی اقدام سے خطے میں پریشان کن صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت سے ایسے ہی اقدام کی توقع تھی، بھارتی اقدام سے خطے کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ بھارت نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے ، آرٹیکل 370 اور 35 اے منسوخ  کر دئے گئے  ، جموں وکشمیر اب مرکز کے زیرانتظام یونین ٹیریٹری ہوگی ۔ گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کے سپرد ،، لداخ کو بھی علیحدہ کرکے مرکز کے زیرانتظام کردیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بنانے کی گھناؤنی سازش کی گئی ہے ، بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا۔ صدارتی حکمنامے کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی، اب وادی بھارتی یونین کا علاقہ تصور ہوگی، مقبوضہ کشمیر کی اپنی قانون ساز اسمبلی ہو گی، وہاں لیفٹیننٹ گورنر تعینات کیا جائے گا۔لداخ کو مقبوضہ کشمیر سے الگ کرکے مرکز کے زیرانتظام کردیا گیا ہے، وہاں کوئی اسمبلی نہیں ہو گی۔ دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں آرٹیکل تین سو ستر کو ختم کرنے کا بل پیش کیا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی تنظیم نو کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔ امیت شاہ کا کہنا تھا کہ صدر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرسکتے ہیں، اس سے قبل کانگریس بھی اپنے دور حکومت میں دو بار اس میں ترمیم کرچکی ہے۔ امیت شاہ کے اعلان کے ساتھ ہی اپوزیشن نے شدید احتجاج شروع کردیا، ارکان نے بھارتی آئین کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں، جس پر چیئرمین راجیہ سبھا نے پی ڈی پی کے رکن میر محمد فیاض کو ایوان سے نکل جانے کا حکم دیا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی بھارت بھر کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے، بری فوج کے علاوہ فضائیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے ۔