Sunday, May 19, 2024

ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات،سابق امریکی فوجی عہدیداروں میں تشویش

ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات،سابق امریکی فوجی عہدیداروں میں تشویش
August 24, 2017

واشنگٹن (92 نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات سے دنیا تو تنگ تھی ہی اب امریکا کے ہی سابق اعلی فوجی عہدیدار بھی انکے خلاف میدان میں آ گئے ہیں۔ پاکستان کے حوالے سے جارحانہ بیانات اور نئی افغان پالیسی پر سابق امریکی فوجی عہدیداروں نے ان پر شدید تنقید کی ہے۔

امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ جیمز کلیپر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے انہیں امریکی صدر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے لیے ٹرمپ کا پالیسی بیان خوفناک اور پریشان کن ہے۔

سابق ڈائریکٹر سی آئی اے نے امریکی صدر کے رویے کو منفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا طرز عمل انتہائی غیر مہذب،اخلاق اور روایات کے خلاف ہے۔ اصل ٹرمپ اب کھل کر سامنے آرہے ہیں۔ وہ ٹرمپ کو جوہری کوڈز تک رسائی دینے کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔

افغانستان میں امریکی فوج کے سابق چیف اور سی آئی اے کے سابق سربراہ جنرل ڈیوڈپیٹریاس نے بھی امریکی صدر کے موقف کیخلاف پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی  کے دہشتگردوں سے تعاون کی سختی سے تردید کی ہے۔ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا کہ اپنے دور میں انہیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے۔ یہ محض الزامات ہیں۔

عالمی میڈیا نے بھی ٹرمپ کی تقریر پر تنقید کی۔برطانوی اخبار گارجین نے لکھا کہ پاکستان کیخلاف پرانے الزام لگا کر دھمکیاں دی گئیں۔واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ پاکستان ان بیانات پر سخت رد عمل سکتا ہے۔بیان پاکستان کو امریکا سے دور اور روس،چین اور ایران کے قریب کر سکتا ہے۔امریکی تھنک ٹینک ولسن سنٹرکےڈپٹی ڈائریکٹربرائےجنوبی ایشیا مائیکل کوگلمین کاکہناہےکہ امریکہ کےپاکستان کےبارے میں جوبھی پالیسی ہو،پاکستان اپنا راستہ تبدیل نہیں کرےگا۔۔

امریکی ٹی وی سی این بی سی کہا کہ ٹرمپ کی تقریر سے جوہری ممالک میں تناؤ بڑھ سکتا ہے۔