Friday, April 26, 2024

ٹرمپ کا عبد الغنی برادر سے ٹیلیفونک رابطہ ، افغان امن معاہدے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

ٹرمپ کا عبد الغنی برادر سے ٹیلیفونک رابطہ ، افغان امن معاہدے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال
March 4, 2020
 واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ڈپٹی چیف ملا عبد الغنی برادر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں افغان امن معاہدے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان میں امن کا خواب حقیقت کا روپ دھارنے لگا۔ امن معاہدے کے دو دن بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ڈپٹی چیف ملا عبد الغنی برادر سے ٹیلیفون پر رابطہ کر لیا۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق امریکی صدر نے ملا عبدالغنی برادر سے 35 منٹ تک بات کی۔ اس دوران طالبان کی مزاکراتی ٹیم کے ارکان اور زلمے خلیل زاد بھی موجود تھے۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملا عبد الغنی برادر نے امریکی صدر کی کال کا خیرمقدم کیا اور انہیں کہا اگر امریکا معاہدے کی پاسداری کرتا ہے تو مستقبل میں دونوں کے درمیان اچھے تعلقات ہونگے۔ ملا برادر نے امریکی صدر کو کہا ہے کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے لیے پرعزم اقدامات اٹھائیں اور کسی کو بھی معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرنے دیں۔ دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ملا عبد الغنی برادر سے اپنی گفتگو میں کہا کہ انہیں اُن سے بات کر کے خوشی ہوئی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ افغان طالبان اپنی سرزمین کے لیے لڑ رہے ہیں۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا سب کے مفاد میں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جلد انٹرا افغان مذاکرات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اشرف غنی سے بات کریں گے۔