Sunday, May 19, 2024

وائٹ ہائوس نے ’ناپسندیدہ‘ صحافیوں کو باہرنکال دیا

وائٹ ہائوس نے ’ناپسندیدہ‘ صحافیوں کو باہرنکال دیا
February 25, 2017

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ محاذ پر محاذ کھولنے میں مصروف، ٹرمپ عدالت اور میڈیا کے بعد اب خفیہ ایجنسی ایف بی آئی پر بھی برہم ہو گئے، ادھر وائٹ ہاؤس نے بھی میڈیا سے خوب بدلہ لیا اور کئی صحافتی اداروں کو پریس بریفنگ میں شرکت سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے حساس اداروں سے بھی ٹکر لے لی اور ایف بی آئی پر خوب برسے۔ ٹرمپ نے اس بار بھی تنقید کے لیے ٹویٹر کا سہارا لیا اور کہا کہ خفیہ ایجنسی نیشنل سکیورٹی لیکس روکنے میں ناکام ہو گئی۔ خفیہ معلومات میڈیا پر آنا ملک کے لیے تباہ کن ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑےحساس ادارے کی نااہلی کا یہ عالم ہے کہ وہ اپنے ہی محکمے کے راز افشا کرنے والوں کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی لیکرز امریکی نظام میں سرایت کر چکے ہیں اور قومی سلامتی سے متعلق خفیہ معلومات میڈیا کو فراہم کرتے ہیں۔ یہ معاملہ امریکا کے لیے تباہ کن ہے۔

ادھر وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اہلکار نے ایف بی آئی سے اس رپورٹ کو غیرمصدقہ قرار دینے کے لیے کہا تھا جس کے مطابق صدارتی انتخابات کے دوران ٹرمپ کے بعض ساتھی روسی خفیہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے تاہم ایف بی آئی نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کو خبر ٹھنڈا کرنے کو کہا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے بھی امریکی میڈیا سے بدلہ لیتے ہوئے کئی صحافتی اداروں کے نام معمول کی بریفنگ میں شرکت کی لسٹ سے نکال دئیے ہیں اور ان اداروں کو وائٹ ہاؤس کے ترجمان کی میٹنگ میں شریک ہونے سے بھی روک دیاگیا۔

سی این این، نیویارک ٹائمز، لاس اینجلز ٹائمز، بزفیڈ، پولیٹکو وائٹ ہاؤس کی اس فہرست کی زد میں آئے ہیں۔ سی این این کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی آف کیمرہ بریفنگ سے ”ناپسندیدہ“ میڈیا اداروں کا نام نکال دیا گیا۔