Friday, April 19, 2024

ٹرمز آف ریفرنس بنانےوالی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی تعداد 12 کر دی گئی

ٹرمز آف ریفرنس بنانےوالی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی تعداد 12 کر دی گئی
May 19, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پاناما معاملے کے ٹی او آرز کی تیاری کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد تنازع کا شکار ہوگئی جس کے بعد ایوان نے ارکان کی تعداد 16 سے کم کر کے 12 کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو وزیر قانون زاہد حامد نے پاناما معاملے کے ٹی او آرز کی تیاری کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی۔ تحریک کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور متحدہ اپوزیشن کے 8،8 ارکان شامل ہوں گے۔ پارلیمانی کمیٹی پانامم پیپرز، آف شور کمپنیوں پر ٹی او آرز بنائے گی۔ اس کے علاوہ کمیٹی بیرون ملک قرضے معاف کرانے کے معاملات کی تحقیقات کیلئے فورم کاتعین بھی کرے گی۔ بعدازاں ایوان نے متفقہ طور پر تحریک منظور کرلی۔ بعد میں کمیٹی کی تعداد اور اس میں ایم کیو ایم کو شامل نہ کیا جانے پر ایوان میں تنازع کھڑا ہوگیا۔ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن کے اجلاس میں طے پایا تھا کہ کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 6،6 ہوگی لیکن بعد میں اس پر اضافہ کردیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان میں کہا کہ انہیں فاروق ستار کا ٹیلی فون موصول ہوا جس میں انہوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے 25 ارکان ہیں لیکن کمیٹی میں انہیں نمایندگی نہیں دی گئی۔ کمیٹی میں ارکان کی تعداد 12 کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں۔ ایم کیو ایم کے آصف حسنین نے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن بنچوں پر بیٹھی ہے، اگرکسی کو ایم کیو ایم پراعتراض تھاتو اسپیکر کے چیمبر پر ہونے والی میٹنگ میں اعتراض کرتے۔ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کوپارلیمانی عمل سے باہر نہیں رکھا جاسکتا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک سیاسی جماعت کے اوپر سے گزر جائیں۔ سپیکر نے وزیر قانون کو کمیٹی کے ارکان کی تعداد میں کمی کے لیے ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو معاملہ حل کرنے کے لیے اپنے چیمبر میں بلا لیا۔ اسی دوران ایوان نے کمیٹی کے ارکان کی تعداد 16 کے بجائے 12 کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔