Wednesday, April 24, 2024

ویڈیو اسکینڈل ، جج ارشد ملک کو واپس لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت بھیجنے کا حکم

ویڈیو اسکینڈل ، جج ارشد ملک کو واپس لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت بھیجنے کا حکم
August 20, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ویڈیو اسکینڈل کیس میں جج ارشد ملک کو واپس لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت بھجوانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے پر اظہار برہمی کیا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا پورا پاکستان جس ویڈیو پر سوال پوچھ رہا ہے ایف آئی اے نے اسکا فرانزک نہیں کرایا۔ ناصر بٹ کی ریکارڈ اوریجنل ویڈیو دستیاب نہیں تو کم از کیم ویڈیو کی کاپی ویڈیو کا فرانزک ہی کرا لیا جاتا ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا مریم نواز، شہباز شریف ،دیگر ن لیگی رہنماوں نے ویڈیو کی ریکارڈنگ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ ناصر بٹ نے ارشد ملک کی رہائش گاہ پر اس کی ویڈیو بنائی۔ ویڈیو ریکارڈنگ کے ملزم ناصر بٹ اور سلیم رضا بیرون ملک مفرور ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ویڈیو کا ولی وارث نہیں بن رہا ، جنہوں نے پریس کانفرنس میں ویڈیو دکھائی وہ بھی لا تعلق ہو گئے ہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے جج ارشد کے ملتان ویڈیو کی تصدیق ہو چکی ۔ ارشد ملک کے کردار سے ہزاروں ایماندار ججز کے سر شرم سے جھک گئے ۔ کیا جج ایسا ہوتا ہے کہ سزا دینے کے بعد مجرم کے گھر جائے؟ ،وفاقی حکومت نے جج ارشد ملک کو وفاق میں کیوں روک رکھا ہے ،انہیں فوری لاہور ہائیکورٹ واپس بھیجا جائے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ جج ارشد ملک کو واپس ان کی متعلقہ عدلیہ میں بھجوا دیا جائے گا ،عدالت ویڈیو اسکینڈل کیس کی کارروائی کا فیصلہ دو سے تین روز میں سنائے گی۔