Friday, April 19, 2024

ویتنام واحد ملک جہاں کورونا سے کوئی ہلاکت نہیں

ویتنام واحد ملک جہاں کورونا سے کوئی ہلاکت نہیں
May 15, 2020
ہنوئی (92 نیوز) ویتنام میں 15 مئی تک کورونا کے باعث ایک بھی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی جبکہ وہاں متاثرہ افراد کی تعداد 312 تک جا پہنچی ہے۔ ویتنام میں کورونا کا پہلا کیس جنوری 2020 کے آخر میں سامنے آیا تھا، جس کے بعد حکومت نے وباء سے بچاؤ کے اقدامات اٹھانا شروع کردیئے تھے۔ چین، جنوبی کوریا اور دیگر یورپی و ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم آمدنی والے اس ملک نے  کورونا کے خلاف کامیاب حکمت عملی بناکر نہ صرف وہاں ہلاکتوں کو روکا بلکہ بیماری کو پھیلنے سے بھی روکنے میں کامیاب رہا۔ ویتنام کی آبادی 10 کروڑ کے قریب ہے اور اس ملک کی کورونا کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین کے ساتھ ایک ہزار کلو میٹر طویل زمینی سرحد بھی ہے جب کہ ویتنام کے دیگر پڑوسی ممالک میں بھی کورونا کی وبا میں تیزی دیکھی گئی اور وہاں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ ویتنام نے بیرون ممالک سے آنے والے شہریوں کو قرنطینہ کرکے ان کے ٹیسٹ کرنے کے بعد انہیں گھربھیجا جب کہ کسی بھی کورونا کے مشکوک مریض کا ٹیسٹ کرنے سمیت اس پر ٹیکنالوجی اور پولیس کے ذریعے کڑی نگرانی بھی کی۔ ویتنام کے ماہرین نے کورونا کے ٹیسٹ کے لیے بھی اپنے سستے کٹ تیار کیے اور حکومت نے درمیانے پیمانے پر ٹیسٹ کرکے فروری و مارچ میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا کامیاب حکمت عملی کے بعد ویتنام کی حکومت نے مئی کے پہلے ہی ہفتے میں اسکولوں کو بھی کھول دیا تھا۔ اب حکومت نے کیسز میں کمی کے بعد مزید کاروبار کو کھولنے سمیت پبلک ٹرانسپورٹ اور تفریحی مقامات کو بھی کھول دیا۔کئی دن سے کورونا کا کوئی بھی نیا کیس سامنے نہ آنے کے بعد ویتنام کی حکومت نے تفریحی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ اور مقامی پروازوں کو بھی بحال کردیا اور مجموعی طور پر ملک بھر میں 75 فیصد کاروبار زندگی بحال ہوگیا۔ شاید یہ واحد حکومت ہے جس نے عوام پر زیادہ سے زیادہ تفریحی مقامات پر جانے اور مقامی طور پر سفر کرنے پر زور دیا ہے تاکہ سیاحت سے ہر سال کمائے جانے والے اربوں ڈالرز کے نقصان کا کچھ ازالہ ہوسکے۔