Thursday, April 25, 2024

وہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے والدین سے رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم

وہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے والدین سے رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم
February 14, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وہان میں پھنسے پاکستانیوں سے متعلق کیس میں وزارت خارجہ کو متاثرہ بچوں کے والدین سے رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ وہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو ای میل ملی۔ عدالت نے ای میل پر نوٹس لے لیا اور 18 فروری کو مقرر کیس پر آج ہی سماعت کر ڈالی۔ متاثرہ بچوں کے والدین نے آگاہ کیا کہ حکومت پاکستان اپنے بچوں کو واپس نہیں لانا چاہتی۔ خبروں میں سنا ہے چین میں بچوں کو جلا دیا جائیگا۔ ڈی جی وزارت خارجہ نے یقین دہانی کرائی کہ روزانہ دفتر خارجہ میں دن گیارہ بجے متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کریں گے۔ منگل کو وزیراعظم کے معاونین ذوالفقار بخاری اور ڈاکڑ ظفر مرزا سے بھی ملاقات کروا دیں گے۔  بچوں کے والدین سے ایک نمائندہ بن جائے ، ان سے ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔ یہ بھی بتایا کہ مجموعی طور پر 64 ہزار افراد مشتبہ طور پر کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ ایک ہزار افراد روزانہ کی بنیاد پر متاثر جبکہ سو افراد روزانہ کی بنیاد پر مر رہے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ متاثرین سے ملاقات کرکے بریفنگ دیں۔ دفتر خارجہ میں جانا بہت مشکل ہے ، بہتر ہے یہ انتظام کسی اور جگہ کر لیں۔ آئندہ ان لوگوں کو احتجاج کی ضرورت نہ پیش آئے۔ چیف جسٹس نے کیس میں وکلاء کو بھی معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کی اور ریمارکس دئیے کہ ریاست کو فریم ورک بنا لینے دیں۔ ریاست نے فیصلے کرنے ہیں اور ریاست ہی ذمہ دار ہے۔ عدالت نے متاثرہ بچوں کے والدین سے رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور قرار دیا کہ ای میل اور رابطہ نمبر پبلک کئے جائیں۔