Saturday, September 7, 2024

ولادی میر پوتن نے اپنی فوج کے بڑے حصے کو شام سے انخلا کا حکم دے دیا

ولادی میر پوتن نے اپنی فوج کے بڑے حصے کو شام سے انخلا کا حکم دے دیا
March 15, 2016
ماسکو (ویب ڈیسک) روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اپنی فوج کے مرکزی حصے کو شام سے انخلا کا حکم دے دیا۔ امریکی حکام نے روس کے اس اعلان کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ روس کی جانب سے اس فیصلے کے بارے میں امریکا کو قبل از وقت مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق روس کی فوج کے انخلا کا عمل رواں ہفتے میں شروع ہوجائے گا جبکہ روسی صدر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے شام میں اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ وائٹ ہاو¿س کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا ہے کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ روس کا اصل میں ارادہ کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر براک اوباما نے اس سلسلے میں روسی صدر سے فون پر بات بھی کی ہے تاہم امریکی یا روسی حکام کی جانب سے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔ روسی صدر کی جانب سے شام سے افواج کے انخلا کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں شام میں جاری پانچ سالہ خانہ جنگی کے مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔ روس شام کے صدر بشار الاسد کا اہم اتحادی ہے اور شامی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس فیصلے سے متفق ہیں۔