Friday, April 19, 2024

وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری دے دی
April 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری دے دی ۔ اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں ہوگا ۔ آرڈیننس  کے مطابق  ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو  تین سال قید، ضبط شدہ مال کی مالیت کا پچاس فیصد بطورجرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ذخیرہ اندوزی میں ملوث ادارے کے ملازمین  کے بجائے مالک کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کرنے والے افراد کو ضبط کی جانے والی اشیاء کی مالیت کا دس فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔ آرڈیننس  کے مطابق ڈپٹی کمشنر یا انکی جانب سے مقرر کردہ افسر  کو گودام پر چھاپہ مارنے ، بند کرنے  اورضبط شدہ سامان کی نیلامی  کا  اختیار  ہو گا۔ جرم ثابت ہونے پر نیلامی کی رقم حکومت پاکستان کے اکاونٹ میں جمع ہو گی۔ آرڈیننس کے تحت ڈپٹی کمشنر کو بغیر وارنٹ کے گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا  جو  ناقابل ضمانت ہو گی۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سپیشل مجسٹریٹ 30 روز کے اندر مقدمے کی سماعت مکمل کرے گا۔ ہر ڈیلر سٹاک سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔ آرڈیننس  کو صدر مملکت کو دستخط کے لئے بھجوا دیا گیا ہے۔ منظوری کے بعد آرڈیننس کا اجراء ہو جائے گا۔