Monday, May 13, 2024

وفاقی حکومت نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کر کے سرینگر ہائی وے رکھ دیا

وفاقی حکومت نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کر کے سرینگر ہائی وے رکھ دیا
August 3, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر پر غیر آئینی، غیر قانونی یکطرفہ غاضبانہ اقدامات کو ایک سال مکمل ہونے لگا، وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق، کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کر کے سرینگر ہائی وے رکھ دیا گیا۔ ڈھوکری چوک، فیض آبار، زیرو پوائنٹ، گولڑہ موڑ اور ایکسپریس وے پر نئے نام کے بورڈز نصب، سری نگر ہائے وے کا باقاعدہ افتتاح 5 اگست کو ایک تقریب کے ذریعے کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں سر نگر ہائی وے جسے کشمیر ہائی وے اور شاہراہ کشمیر بھی کہا جاتا تھا 1973 میں بنی ، 26 کلومیٹر شاہراہ شمال کی طرف ، ۔صوبہ پنجاب کے سیاحتی مقام مری کیلئے استعمال ہونے والی شاہراہ مری ایکسپریس وے سے جڑتی ہے جبکہ جنوب کیطرف پنجاب سمیت دیگر صوبوں تک رسائی کیلئے اس شاہراہ کو استعمال کیا جاتا ہے۔

سرینگر ہائی وے اور مری ایکسپریس وے سے گزر کر کشمیر جنت نذیر وادی تک رسائی حاصل ہوتی ہے ، 1973 میں بنی شاہراہ کو 2009 میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ، ستمبر 2010 میں اس پر کام شروع ہوا لیکن فنڈز کی عدم دستبابی کے باعث چار سال تک تعطل کا شکار رہا۔

سال 2014 میں دوبارہ اس کی توسیع پر کام شروع ہوا اور اسی سال شاہراہ کشمیر کو نہ صرف پشاور موڑ سے موٹروے تک توسیع دی گئی بلکہ دو رویہ شاہراہ میں تیسری، چھوتی اور پانچویں لین کا اضافہ کیا گیا ، شہریوں نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرنے کے حکومتی فیصلے کو سراہا۔

وفاقی حکومت نے پانچ اگست کو یوم استحصال کشمیر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرکے سری نگر رکھا ، جس کا باقاعدہ افتتاح 5 اگست کو ایک تقریب کے ذریعے کیا جائے گا

جو دو مرحلوں میں ہو گا ، پہلے مرحلے میں مراد سعید افتتاح کریں گے ، دوسرے مرحلے میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ افتتاح کریں گے۔