Friday, April 26, 2024

  وفاقی جامعہ اردو میں دو سو سے زائد ڈگریوں کی فروخت کا سکینڈل بے نقاب

   وفاقی جامعہ اردو میں دو سو سے زائد ڈگریوں کی فروخت کا سکینڈل بے نقاب
October 19, 2015
کراچی(92نیوز)وفاقی جامعہ اردو میں چھ  سو طلبہ کے نتائج  تبدیل کرنے اوردو سوافراد کو ڈگریاں فروخت کرنے کے  ہوشربا اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کےمطابق پیسے دو اور ڈگری لو  جی ہاں یہ کارنامہ سرانجام دیا وفاقی جامعہ اردو کی سابق انتطامیہ نے ایک دو نہیں دو سو سے زائد ڈگریاں فروخت کی گئیں اورچھ سو طلبہ کے نتائج تبدیل کردیے گئے۔ تحقیقات رکوانے کے لیے دباؤ بھی ڈالتے رہے تاہم ان کا ہر حربہ  ناکام ہوا اور تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔ جس میں ہوش ربا انکشافات ہوئےوفاقی اردو یونیورسٹی میں نتائج میں تبدیلی اورکروڑوں روپے کے عوض بی اے، بی کام اور ایم اے پرائیویٹ کی ڈگریاں فروخت ہونے کی شکایت اگست 2015 میں پہلی بار سامنے آئیں  تو وائس چانسلر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے سخت نوٹس لیا اور ڈاکٹر محمد صدیق کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی قائم کی ،کمیٹی نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ شعبہ امتحانات کے عملے نے  بی اے ،بی کا م اور ایم اے پرائیویٹ کے ٹیبولیشن رجسٹر میں ہزاروں طلبہ کے نتائج  تبدیل کیے گئے ،رپورٹ کے مطابق گذشتہ پانچ سال کے دوران جاری ہونے والے نتائج میں جعل سازی کی گئی اورٹیبولیشن رجسڑ میں اعلی افسران کے دستخط اسکین کاپی کے ذریعے شامل کیے گئے جامعہ انتظامیہ پر اس میگا اسکینڈل کو روکنے کے لیے شدید دباو ڈالا جارہا ہے تاہم موجودہ وائس چانسلرڈاکٹر سلیمان ڈی محمد اور دیگرافسران کا کہنا ہے کہ جامعہ کو کرپشن سے پاک کرنے کا عزم کررکھا ہے، کسی بھی صورت  پیچھے نہیں ہٹیں گےاوراسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ذرائع کے مطابق جامعہ کے سابق ناظم امتحانات اور شعبہ کے 10 سے زائد افسران اور اسٹاف میگا اسکینڈل میں ملوث ہیں جن کے خلاف ممکنہ کارروائی سے بچنے کے لیے فرار ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔