Monday, May 13, 2024

وفاقی ادارہ شماریات نے نئے بیس ایئر کے مطابق اعداد و شمار جاری کر دیئے

وفاقی ادارہ شماریات نے نئے بیس ایئر کے مطابق اعداد و شمار جاری کر دیئے
September 4, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی ادارہ شماریات نے نئے بیس ایئر کے مطابق اعداد و شمار جاری کر دیئے۔ پرانے بیس ایئر کے مطابق مہنگائی کی شرح گیارہ اعشاریہ چھ تین فیصد بڑھی۔ مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا۔ اندازہ لگانے کیلئے مستقبل میں 08-2007 کے بجائے 16-2015 کو بنیاد بنایا جائے گا۔ 17 بڑے شہروں کے ساتھ ملک بھر کے دیہی علاقوں کی 27 منڈیوں میں بھی سروے ہو گا۔ نئے بیس ائیر 16-2015 کے مطابق گذشتہ ماہ مہنگائی میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ شرح 10 فیصد تک پہنچ گئی۔ شماریات ڈویژن کے مطابق شہری علاقوں میں ماہ اگست کے دوران مرغی کی سب سے اونچی رہی ۔ قیمتوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹماٹر 27 فیصد، پیاز 32 ، سبزیاں 13 ،انڈے 10 ،آلو 6 ،کوکنگ آئل 5 اور گھی 4 فیصد مہنگا ہوا۔ مہنگائی کی جلتی آگ پر 4 فیصد مہنگا پٹرول بھی ڈال دیا گیا۔ چینی نے بھی 4 فیصد مہنگائی کی کڑواہٹ گھو لی۔ دال مسور میں بھی کچھ کالا ضرور ہے جو 3 فیصد مہنگی ہوئی۔ عوام کو کسی حد تک صبر کا پھل پھلوں کی قیمت میں 16 فیصد کمی سے ملا۔ ایل پی جی بھی 5 فیصد سستی ہوئی۔ دیہی علاقوں کی بات کی جائے تو ٹماٹر 35 فیصد، پیاز 28 فیصد مہنگا ہوا۔ چکن کے نرخ 27 فیصد، آلو 18 فیصد، سبزیاں 11 فیصد جبکہ  انڈے دیہی علاقوں میں بھی تقریبا 10 فیصد ہی مہنگے ہوئے۔ سالانہ اعدادوشمار کی بات کی جائے تو گزشتہ ایک سال میں شہری علاقوں میں گیس 115 فیصد مہنگی ہوئی۔ چکن 75 فیصد، پیاز 61 فیصد، دال مونگ 46 فیصد، سگریٹ 37 فیصد اور چینی کی قیمتوں میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔ دال ماش 30 فیصد، آلو 27 فیصد، فیول 23 فیصد مہنگا، کوکنگ آئل 20 فیصد، تعمیراتی سامان کی قیمت میں  18 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ ایک سال میں ادویات اور گھی 17 فیصد، ڈاکٹر فیس 15 فیصد بڑھ گئی۔ ایک سال میں تعلیم 7 فیصد ، صحت کی سہولیات 9 فیصد مہنگی ہوئیں۔